نواب شاہ(محمد انور شیخ +بیورو رپورٹ) سندھ پر دس سال حکمرانی کرنے والی پیپلز پارٹی امیدواروں کی اپنی فہرست مرتب کرنے میں مشکلات کا شکار نظر آتی ہے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 پر سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہوایک لاکھ تیرہ ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئی تھیں ۔ آصف علی زرداری اس حلقے پر خودانتخاب لڑنے کا اعلان کیا اس سے پارٹی رہنماؤں میں مایوسی پائی جاتی ہے کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ پی پی چھوڑ کر دوسری پارٹیوں سے راؤ رسم بڑھا کر ٹکٹ لینے کے بارے میں سنجیدہ ہوگئے ہیں اس سلسلے میں پی پی کے سابق ایم پی اے اور سابق مشیر تعلیم خان محمد ڈاہری کے قریبی حلقے انہیں پی پی کا ٹکٹ نہ ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی میں شمولیت کے بارے میں بھی عندیہ دے رہے ہیں جبکہ خان محمد ڈاہری کے متعلق یہ بھی کہا جارہا ہے کہ وہ این اے 214پر پی پی کے سابق ایم این اے سید غلام مصطفی شاہ کی نشست پر انتخاب لڑنے کے لئے تیاری کررہے ہیں تاہم پی پی کی جانب سے اس مرتبہ بھی سید غلام مصطفی شاہ کو ٹکٹ دیئے جانے کے اعلان کے بعد خان محمد ڈاہری گومگو کی کیفیت میں مبتلا نظر آتے ہیں ۔