سپریم کورٹ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کی قسمت کا فیصلہ آج سنائے گی ، شیخ رشید پر دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چُھپانے کا الزام ہے ۔
جسٹس شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں سپریم کورٹ کا3 رکنی بینچ فیصلہ کرے گی کہ شیخ رشیداحمد اگلاالیکشن لڑسکیں گےیانہیں؟
گزشتہ عام انتخابات میں شیخ رشید احمد این اے 55روالپنڈی سے کامیاب قرار پائے تھے جس پر ان کے مخالف امیدوار مسلم لیگ ن کے شکیل اعوان نے ان کی اہلیت کا کو چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں پٹیشن دائر کی تھی جس میں ان پر کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شیخ رشید نے کاغذات نامزدگی میں کم اثاثے ظاہر کئے ہیں۔
الیکشن ٹربیونل نے تکنیکی بنیادوں پر پٹیشن خارج کی تھی۔الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں ، جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس سجادعلی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے 20مارچ کو اپیل میں سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کیاتھا جو 85دن بعد آج سنایا جائے گا۔