سپریم کورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی نا اہلی کا فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ان کی نااہلی کی درخواست خارج کرتے ہوئے انہیں اہل قرار دے دیا۔
جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔
شیخ رشیدکی اہلیت کے خلاف مسلم لیگ ن کےشکیل اعوان نے درخواست دائرکی تھی جس میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ شیخ رشید نے اثاثے چھپائے،کاغذات نامزدگی میں غلط بیانی کی اور اثاثےکم ظاہر کئے۔
الیکشن ٹربیونل نےتکنیکی بنیادوں پرشکیل اعوان کی پٹیشن خارج کی تھی،شکیل اعوان نےالیکشن ٹربیونل کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔
جسٹس شیخ عظمت سعیدکی سربراہی میں3رکنی بینچ نے20مارچ کوفیصلہ محفوظ کیاتھا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آج مجھے پھر عزت دی، میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا، کوئی چیز نہیں چھپائی۔
نوازشریف ، شہبازشریف میں آرہا ہوں، میری سیاسی موت کی راہ تکنے والوں کی سیاسی زندگی کی دعا کرتا ہوں، سپریم کورٹ نے میرے حق میں متفقہ فیصلہ دیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس کو میڈیا میں اچھالا گیا۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ میرے خلاف فیصلہ آتا تو بھی قبول کرتا ، میں نوازشریف نہیں ، عمران خان کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے، میں پنڈی بوائے ہوں،پنڈی نے مجھے شناخت دی ،پنڈی میرا ہے، پاکستان میرا ہے۔
دوسری جانب اس فیصلے پر درخواست گزار شکیل اعوان کا کہنا ہے کہ شیخ رشید نے بیان حلفی میں مانا کہ انہوں نے غلطی سے جائیداد چھپائی، اس کے باوجود یہ فیصلہ آیا، ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان میں انصاف کا حصول کتنا مشکل ہے ۔
انہوں نےکہا کہ مجھےعدالتوں پراعتماد ہے،انصاف کے لئےدروازہ کھٹکھٹاتےرہیں گے،میرا کیس 18 ماہ الیکشن ٹریبونل میں چلا،سپریم کورٹ میں 84 دن فیصلہ محفوظ رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انشاء اللہ انصاف ہوگا اور انصاف ہوا تو پھر شیخ رشید کو سزا ہوگی۔