سکھر (بیورو رپورٹ) پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اگر نوازشریف واپس نہ آئے تو ذمہ داری ان پر ہوگی جنہوں نے ان کو جانے کی اجازت دی‘اب قوم کو فیصلہ کرنا ہے کہ عمران خان کے پیچھے جائے گی یا جمہوریت کے پیچھے ‘ عمران خان نے 80فیصد ٹکٹیں جاگیرداروں ، امیروں اور لوٹوں کودی ہیں ‘وہ عمرہ کرنے چارٹر طیارے میں گئے‘یہ کیا تبدیلی لائیں گے‘ان کے پاس کرپٹ لوگ ہیں، کرپشن کے پیسوں سے ان کی پارٹی چل رہی ہے‘ الیکشن کمیشن نے فوج پر بہت بڑی ذمہ داری ڈال دی ہے‘ وہ جمعہ کو سکھر کے نواحی علاقے کندھرا میںمیڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اللہ کرے الیکشن صاف اور شفاف ہوں‘ اگر ایسی ویسی پارلیمنٹ آئے گی تو اللہ ہی حافظ ہے۔ لوگ حسد کی آگ میں جلتے ہیں،پانچ سال ڈٹ کر اپوزیشن کی کرسی سنبھالی، لوگ پتہ نہیں کیا کہتے ہیں وہ لڑتا نہیں ہے لیکن میرے پاس زبان اور دلائل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاستدان کا کام یہ نہیں کہ وہ لوگوں کو چپڑاسی، چوکیداری بانٹتا پھرے اور آنے والی نسلوں کو تباہ کردے، ہمیں ڈاکٹر چاہئیں، سیاستدان ، انجینئر اور کیمسٹ چاہئیں‘سیاستدان کا کام روڈ، راستے، پانی ، صحت ، تعلیم کے شعبوں کی بہتری اور عوام کے مسائل کو حل کرنا ہے،انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں پیپلزپارٹی کا گراف گر گیا ہے، میں بتانا چاہتا ہوں کہ پیپلزپارٹی میں ٹوٹ پھوٹ ہوئی، پارٹی کو توڑا گیا، ہم 17سیٹیں لیکر اسمبلی میں گئے، پھر85سیٹیں لے کر اسمبلی میں گئے پھر 128سیٹیں لے کر قومی اسمبلی میں گئے، حکومت کی نہیں کی، پیپلزپارٹی سے وہ لوگ گئے ہیں جو83ء سے 2002تک پارٹی میں آئے اور چلے گئے جو نظریاتی لوگ ہیں وہ پیپلزپارٹی میں آج بھی کھڑے ہیں۔