• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
زبان کے لگائے زخم

ایک لڑکا، انتہائی اکھڑ مزاج اور غصیلاتھا، اُسے راضی کرنا آسان کام نہیں تھا۔

ایک دن اُس کے باپ نے ایک تھیلی میں کچھ کیلیں ڈال کر اُسے دیں کہ آئندہ جب بھی تم آپے سے باہر ہو جاؤ یا کسی سے اختلافِ رائے ہو جائے تو گھر کے باغیچے کی دیوار پر جا کر ایک کیل ٹھونک دینا۔

لڑکے نے پہلے دن باغیچے کی دیوار پر 37 کیلیں ٹھونکیں۔ لیکن اگلے دن سے اُس نے بار بار باغیچے میں جا کر دیوار پر کیل ٹھونکنے کی بجائے اپنے آپ پر کنٹرول کرنا شروع کر دیا اور روزانہ دیوار میں گاڑے لگائی جانے والے کیلوں کی تعداد کم سے کم ہوتی چلی گئی، حتیٰ کہ ایک دن اُس نے ایک بھی کیل نہیں ٹھونکی۔ شام کو لڑکے نے باپ کو خوشی سے بتایا کہ اُس نے آج دیوار ایک بھی کیل نہیں ٹھونکی۔

باپ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ٹھیک ہے، مگر آج سے تُم ایک اور کام کرو، سارے دن میں تُم اپنے آپ پر مکمل کنٹرول کرو، اُس دن جا کر دیوار سے ایک کیل واپس نکال لیا کرنا۔

اس کام میں بہت سے دن تو لگے، مگر آخر کار وہ دن آہی پہنچا جب لڑکا دیوار سے ساری کیلیں واپس باہر کھینچ لایا۔

باپ لڑکے کا ہاتھ پکڑ کے باغیچے کی دیوار کے پاس گیا اور کہا, بیٹے، بے شک تم نے اس عرصہ میں اپنے غصے اور مزاج پر قابو پا کر بہت اچھی کارکردگی دکھائی ،مگر اس دیوار کو دیکھو، جس پر کیلوں کےلگانے اور اکھاڑنے سے پڑنے والے بد نما نشانات ہمیشہ کے لیے رہ گئے ہیں،بالکل اسی طرح جب تم اپنے معاملات میں دوسروں سے اختلاف رائے کے دوران یا غصے کی حالت میں تُند و تیز باتیں ، بد زبانی کرتے ہو تو اُن پر بالکل ایسے ہی گہرے اور برے اثرات چھوڑ رہے ہوتے ہو، جس طرح تمہارے ٹھونکے اور اُکھاڑے ہوئے کیلوں نے اس دیوار پر چھوڑے ہیں۔ تم چاہو تو خنجر کسی کے پیٹ میں گھونپ دو،وہ باہرنکال لیا جائے گا، خنجر سے لگا ہوا زخم مندمل ہو جائےگا، تمہاری معافی اور التجا سے اُس شخص کے ساتھ تمہارے تعلقات بھی دوبارہ استوارہو جائیں گے، مگر خنجر کےگھاؤ کا نشان ہمیشہ باقی رہے گا۔

زبان کے لگے ہوئے زخم تو خنجر کے لگے ہوئے زخموں سے بھی زیادہ دلوں پر گہرے اثرات چھوڑتے ہیں۔ دوست نایاب ہیروں اور بیش قیمت جواہرات کی مانند ہوتے ہیں، تمہارے دُکھ،سکھ میں شامل ہونے کو ہر دم تیار، تمہاری ہر بات کو سننے اور ماننے کو تیار، اپنے دلوں کے دروں کو وا کیے ہوئے اور تمہیں اپنے دل میں سمو لینے کےلئے تیار۔

بہتر ہوگا کہ اپنی زبان کو قابو میں رکھنا کہ اس کے لگائے ہوئے گھاؤ مندمل نہیں ہوں گے۔

( ٖفرحان خان)

تازہ ترین
تازہ ترین