پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پارٹی کے نظریہ پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا ، تاہم جمہوریت میں نمبرز گیم کا ہونا بھی ضروری ہے ۔
یہ بات انہوں نے ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ وہ کارکن جو ٹکٹیں نا ملنے پر ناراض ہیں انکے لئے رویو بورڈ بنا دیا گیا ہے 2013 میں ہم امیدواروں کے انتظار میں بیٹھے رہے لیکن اب ایک حلقہ سے درجنوں امیدوار ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن سے مایوس ہو کر تحریک انصاف کو ترجیح دے رہے ہیں میں اپنے کسی رشتے دار کو ملتان سے ٹکٹ دلوانے کے لئے عمران خان پر دباو نہیں ڈال رہا ، جن حلقوں کے ابھی فیصلے نہیں ہوئے انکے فیصلے عمران خان جلد کر دیں گے۔
سکندر بوسن کو پی ٹی آئی میں واپس لانا چاہتے ہیں ان کو منظر عام پر آنا چاہیے میرا سکندر بوسن سے کوئی رابطہ نہیں ہے ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کے وہاڑی سے نذیر جٹ کو پاکستان تحریک انصاف میں اسحاق خاکوانی لے کر آئے تھے۔
شاہ محمود نے کہا کہ میرا جہانگیر ترین سے کوئی جھگڑا نہیں ہے وہ نا اہل ہو چکے ہیں اور سیاست سے آؤٹ ہیں ایسے شخص سے میں کیوں جھگڑا کروں گا انکا کہنا تھا کے خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے خواتین کا انتخاب عمران خان نے کیا ہے ان فہرستوں سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک نیا پاکستان ہی ترجیح ہے انکا کہنا تھا کے جمشید دستی 5 سال تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے رہے اس لئے انکے ساتھ سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کی ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کے کارکنوں کی 22سالہ جدو جہد کا امتحان ہے۔