• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران پانچوں حلقوں کیلئے اہل، شاہد خاقان اور فواد چوہدری آبائی حلقوں سے تاحیات نااہل، نثار کھوڑو ، منظور وسان بھی الیکشن سے باہر

عمران پانچوں حلقوں کیلئے اہل، شاہد خاقان اور فواد چوہدری آبائی حلقوں سے تاحیات نااہل، نثار کھوڑو ، منظور وسان بھی الیکشن سے باہر

اسلام آباد(ایجنسیاں)سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اورتحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری آبائی حلقوں سے تاحیات نااہل قرار‘اپیلٹ ٹریبونل راولپنڈی نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے آبائی حلقے این اے 57مری سے کاغذات نامزدگی مستردکرتے ہوئے انہیں تاحیات نااہل قرار دیدیا ‘ٹربیونل نے این اے 57 کے ریٹرننگ آفیسر ایڈیشنل سیشن جج حیدر علی کو آر او کے عہدے ہٹانے کا تحریری حکم جاری کر دیا ہے‘ الیکشن ٹریبونل نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔فیصلے کے مطابق سابق وزیراعظم نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے، وہ 62 ون ایف کے تناظرمیں اہل نہیں ہیں۔تحریری فیصلہ الیکشن ٹریبونل کے سربراہ جسٹس عبادالرحمان لودھی نے جاری کیا‘ایپلیٹ ٹربیونل نے تحریک لبیک کے سربراہ آصف اشرف جلالی ‘پی پی کے نثارکھوڑو‘منظوروسان ‘پی ٹی آئی کے غلام عباس ‘عابد شیر علی کے بھائی عمران شیرعلی ‘سابق وزیرخالدکھرل کے بیٹے حیدر کھرل ‘جی ڈی اے کے شاہنوازتالپورکو بھی الیکشن کیلئے نااہل قراردیدیاجبکہ جبکہ ن لیگ کی سائرہ افضل تارڑ‘ پیپلز پارٹی کے جام مہتاب ڈہر‘سید خورشید احمد شاہ، ان کے صاحبزادے سید فرخ شاہ، اویس قادر شاہ، آغا سراج درانی، عبدالرؤف کھوسو، عابد سندرانی، تحریک انصاف کے شہریار، ناصر چیمہ ‘ گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پیر راشد شاہ راشدی ، متحدہ مجلس عمل کے حاجی ربنواز چاچڑ کے کاغذات نامزدگی منظورکرلئے گئے ‘ادھر الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے اسلام آباد کے حلقہ این اے 53 اور بنوں کے حلقہ این اے 35 سے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے انہیں انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی جس کے بعد عمران خان پانچ حلقوں سے انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہوگئے ہیں دوسری جانب شاہدخاقان عباسی نے فیصلے پر اپنے ردعمل میں کہاہے کہ انہوں نے کوئی معلومات نہیں چھپائی‘وہ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے جبکہ ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ حتساب کے نام پر ایک پارٹی کا قانونی ٹرائل بند کیا جائے‘مسلم لیگ (ن ) اور شریف خاندان کو نشانہ بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے الیکشن ایپلٹ ٹریبونل نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے این اے57مری سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے‘ الیکشن ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس عباد الرحمان لودھی نے پی ٹی آئی کارکن مسعود احمد عباسی کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر سماعت مکمل کرکے دو روز قبل اس پر فیصلہ محفوظ کیا تھا‘جسٹس عباد الرحمان لودھی نے تحریری فیصلہ بھی جاری کر دیا ہے۔اعتراض کنندہ مسعود احمد عباسی نے مقف اپنایا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے ریٹرننگ افسر کو دیئے گئے ریکارڈ میں ٹیمپرنگ کی اور جائیداد کی درست تفصیلات نہیں بتائیں۔اعتراض کنندہ کا کہنا تھاکہ شاہد خاقان عباسی نے لارنس کالج کے جنگل پر قبضہ کر رکھا ہے، ان کے کاغذات میں ایف سیون ٹو میں مکان کی ملکیت بھی کاغذات نامزدگی میں کم لکھی گئی ہے، کاغذات نامزدگی میں پہلے 100 روپے والا اسٹامپ پیپر لگایا گیا اور بعد ازاں 500 روپے والا پیپر لگایا گیا۔ٹربیونل نے این اے 57 کے ریٹرننگ آفیسر ایڈیشنل سیشن جج حیدر علی کو آر او کے عہدے ہٹانے کا تحریری حکم جاری کر دیا ہے او راس ضمن میں الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ این اے 57 کیلئے نیا ریٹرننگ آفیسر مقرر کیا جائے جبکہ ٹربیونل کے جج نے رجسٹرار کو ایڈیشنل جج حیدر علی کیخلاف انکوائری کا حکم بھی جاری کر دیا ہے۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپیلٹ ٹریبونل کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کوئی معلومات نہیں چھپائی‘جو کچھ ہو رہا ہے وہ اس ملک کی بدقسمتی ہے پیٹیشن پر ٹریبونل کے فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔اپنے بیان اور ٹی وی انٹریومیں انہوں نے کہا کہ اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ قبول کرتے ہیں لیکن میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کروں گا‘تا حیات نااہلی کا یہ فیصلہ مجھے میری جماعت سے وفاداری کی سزا ہے‘ الیکشن ٹربیونل کے پاس تاحیات نااہل کرنے کا اختیار ہی نہیں‘ان چیزوں سے گھبرانے والا نہیں ہوں‘ ایسے فیصلے انتخابات کو مشکوک بنا رہے ہیں ‘ میں یہی اثاثے گزشتہ 25 سال سے جمع کرا رہا ہوں۔ الیکشن کمیشن کو اس فیصلے کا فوری نوٹس لیناچاہئے۔ادھرمسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ (ن) لیگ کی مقبولیت سے خوف سے اپوزیشن مختلف حربے استعمال کررہی ہے مگر اس وقت اپوزیشن کے پاس امپائر کی انگلی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ،شاہد خاقان عباسی کے فیصلے کیخلاف اپیل دائرکریں گے،ایک لاڈلے کے تمام کیسز کو تالا لگادیا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کی قیادت کے بھی تمام کیسز ختم کردیئے گئے ،دکھ کی بات ہے کہ سوشل میڈیا پر کلثوم نواز کی بیماری کو مذاق بنایا جارہا ہے ،نواز شریف کی وطن واپسی کلثوم نواز کی طبیعت کے ساتھ مشروط ہے،تمام اداروں کو آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، احتساب ہونا ضرور چاہیے لیکن احتساب کے نام پر ایک پارٹی کا قانونی ٹرائل بند کیا جائے‘مسلم لیگ (ن ) اور شریف خاندان کو نشانہ بنانے کی سازش کی جا رہی ہے، 5سال نیب خاموش رہا اور الیکشن سے 25روز قبل احتساب کے نام پر انتقام لیا جا رہا ہے۔ قومی احتساب بیورو اب نون احتساب بیورو میں تبدیل ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ علاوہ ازیں راولپنڈی کے الیکشن ٹریبونل نے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کے این اے67 جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔جسٹس اینڈ ڈیمو کریٹک پارٹی کے امیدوار فخر عباس کاظمی کا فواد چوہدری کے خلاف دائر درخواست میں کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے زرعی ٹیکس ادا نہیں کیا اور ان کا شناختی کارڈ میں نام فواد احمد لکھا ہے۔الیکشن ٹریبونل نے فخر عباس کاظمی کی فواد چوہدری کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔چکوال سے کپتان کے نئے کھلاڑی سردار غلام عباس بھی مقابلے سے باہر ہو گئے۔راولپنڈی کے ایپلٹ ٹریبونل نے این اے 64 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار غلام عباس کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے۔سکھرسے بیورورپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے منظور وسان، نثار کھوڑو، جی ڈی اے کے میر شاہنواز ٹالپور کے کاغذات نامزدگی مسترد جبکہ پیپلز پارٹی کے جام مہتاب ڈہر‘سید خورشید احمد شاہ، ان کے صاحبزادے سید فرخ شاہ، اویس قادر شاہ، آغا سراج درانی، عبدالرؤف کھوسو، عابد سندرانی، تحریک انصاف کے شہریار، گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پیر راشد شاہ راشدی ، متحدہ مجلس عمل کے حاجی ربنواز چاچڑ کے کاغذات نامزدگی منظورکرلئے گئے ‘نثار کھوڑو نے کاغذات نامزدگی میں دو بیویاں اور چار بچے ظاہر کئے تھے، الیکشن ٹربیونل نے ایک بیوی،ایک بیٹی سمیت 166 ایکڑ زمین چھپانے پر ان کے نامزدگی فارم مسترد کئے ہیں۔ نثار کھوڑو نے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ کاغذات نامزدگی کوئی بھی چیز نہیں چھپائی ہے، ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف اپیل میں جاؤں گا۔لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں پر فیصلے سنائے ،آخری روز سابق وفاقی وزیر سائرہ افضل کے کاغذات نامزدگی کے خلاف ان کے مدمقابل امیدوار کی اپیل مسترد کر تے ہوئے ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ برقرار رکھا ، ایپلیٹ ٹربیونل نے تحریک لبیک کے سربراہ آصف اشرف جلالی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر تے ہوئے انہیں الیکشن کے لیے نااہل قرار دے دیا‘ اسی طرح سابق وزیر مملکت عابد شیر علی کے بھائی عمران شیر علی کو بھی نادہندہ ہونے کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا ،ٹربیونل نے سابق وزیر اطلاعات خالد احمد خان کھرل کے بیٹے حیدر کھرل کے کاغذات نامزدگی بھی نادہندگی کی بنیاد پر مسترد قرار دے دئیے،پی پی 53 گوجرانوالہ سے تحریک انصاف کے امیدوار ناصر چیمہ کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف ووٹر آ صف کی اپیل ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی اور تحریک انصاف کے امیدوار ناصر چیمہ کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی ، الیکشن کمیشن امیدواروں کی نظر ثانی فہرست کل جاری کریگا۔دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے حلقہ این اے 67 جہلم سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے پر جسٹس عباد الرحمن لودھی کے خلاف پاکستان بار کونسل اور سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کارکنان کو آج کے فیصلے سے گھبرانے کی بالکل کوئی ضرورت نہیں ، جب آپ فرعونون کو للکارتے ہیں تو آپ کی راہ میں اس قسم کی رکاوٹیں کھڑی کی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پیغام آیا کہ افتخار چوہدری کیخلاف پریس کانفرنسز نہ کریں ورنہ آپ کا انتخاب متاثر ہوگا۔ عمران خان ہمارے قائد ہیں ، ان پر حملہ کرنے والوں کو ہر قیمت پر جواب دیں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ افتخار چوہدری اور ان کی باقیات کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔ آج کے فیصلے کا بنیادی مقصد میری انتخابی مہم متاثر کرنا ہے۔ اس فیصلے میں میرٹ کی بنیاد پر کوئی مواد نہیں۔ پہلے یہ مقدمہ مسترد ہوا پھر ازخود نوٹس کے ذریعے اسے اٹھایا گیا۔ جسٹس عباد الرحمن لودھی سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے چہیتے جج ہیں۔ ان کی تقرری کی داستان سے بار اور وکلاءبخوبی واقف ہیں۔ وکلاءو بار ان کی ساکھ سے بھی خوب واقف ہیں۔ عدالتوں کا احترام واجب اور لازم مگر اپنا قانونی حق بھرپور طریقے سے استعمال کریں گے، اگلے دوچار دنوں یہ فیصلہ انشاءاللہ واپس ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان انتخابی مہم جاری رکھیں ، جلد انتخابی میدان میں لوٹیں گے۔

تازہ ترین