• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جہانگیر ترین کی کوشش ہے شاہ محمود قریشی ہار جائیں، سینئر تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے اختلافات حکومت میں آنے کے بعد ختم نہیں ہوں گے بلکہ بڑھیں گے، ہر بڑی پارٹی میں تقسیم ہوتی ہے جسے مینج کرنا قیادت کی ذمہ داری ہوتی ہے، جہانگیر ترین کی کوشش ہے کہ شاہ محمود قریشی ہار جائیں ،عمران خان نے کرپشن کو آؤٹ سورس کیا ہوا ہے،ن لیگ کو کراچی سے کوئی نشست نہیں ملے گی لہٰذاشہباز شریف کراچی کی حالت نہیں بدل سکتے، عمران خان کا انتخابات کے بعد ن لیگ یا پیپلز پارٹی سے اتحاد نہ کرنے کا بیان سیاسی ہے، عمران خان کو وزیراعظم بننے کیلئے پیپلز پارٹی کی ضرورت پڑی تو ہر صورت ان سے ہاتھ ملائیں گے۔ان خیالات کا اظہار مظہر عباس، حفیظ اللہ نیازی، امتیاز عالم، ارشاد بھٹی، بابر ستار اور حسن نثار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میزبان کے پہلے سوال الیکشن کے بعد جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے اختلافات کم ہوں گے یا بڑھیں گے؟ کا جواب دیتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ عمران خان نے جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے اختلافات کے خاتمے کیلئے حکومت ملنے کی کڑی شرط لگادی ہے، یہ عجیب منطق ہے کہ پی ٹی آئی حکومت میں آئے گی تو پارٹی بن جائے گی، عمران خان 2012ء میں پارٹی اختلافات کی وجہ سے انتخابی مہم نہیں چلاسکے تھے، انٹراپارٹی انتخابات نے پی ٹی آئی میں دراڑیں ڈال دی تھیں، عمران خان نے کرپشن کو آؤٹ سورس کیا ہوا ہے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں سیاستدان کم اور سوتنیں زیادہ ہوتی ہیں، بڑی پارٹیوں میں رہنماؤں میں اختلافات ہونا ہم جیسے ملکوں کیلئے عام بات ہے، عمران خان بے ایمان اور بددیانت نہیں ہیں، ن لیگ بھی عمران خان پر نہیں ان کے دائیں بائیں کھڑے لوگو ں پر کرپشن کا الزام لگاتی ہے۔مظہر عباس نے کہا کہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کے اختلافات حکومت میں آنے کے بعد بھی ختم نہیں ہوں گے بلکہ بڑھیں گے، حکومت آنے کے بعد اختلافات مفادات میں تبدیل ہوجاتے ہیں اورمفادات کی جنگ شروع ہوجاتی ہے، عمران خا ن نے پارٹی الیکشن نہ کرانے کیلئے پاناما کا بہانہ بنا یا حالانکہ اس کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ن لیگ ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیوں نہیں کررہی جس نے نواز شریف کو بحری قذاق کہا ہے، پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھی جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی گروپ بندی برقرار رہے گی۔ بابر ستار نے کہا کہ پی ٹی آئی میں اختلافات ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے ہر بڑی پارٹی میں تقسیم ہوتی ہے، اس گروپ بندی کو مینج کرنا اعلیٰ قیادت کی ذمہ داری ہوتی ہے، پی ٹی آئی کا مسئلہ جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی لڑائی نہیں ہے۔امتیاز عالم کا کہنا تھا کہ عمران خان وزیراعظم کے مضبوط امیدوار بن گئے توپارٹی میں جھگڑے ثانوی ہوجائیں گے، اس وقت جھگڑے میں شاہ محمود قریشی کا نقصان زیادہ ہے، جہانگیر ترین کی کوشش ہے کہ شاہ محمود قریشی ہار جائیں اس کیلئے باقی تمام پارٹیوں سے ان کا اتحاد ہے۔دوسرے سوال کیا کراچی کو لاہور بنانے کا شہباز شریف کا وعدہ ن لیگ کو شہر قائد سے ووٹ دلاپائے گا؟ کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ شہباز شریف نے کل جب ’اکیلے نہ جانا‘ گانا سنایا تو سوچ رہا تھا یہ نواز شریف کیلئے ہے یا چوہدری نثار کیلئے ہے، شہبازشریف کراچی کے جس حلقہ سے لڑ رہے ہیں وہاں ن لیگ کا ووٹ بینک موجود ہے، لیاری میں بھی شہباز شریف کا برا استقبال نہیں ہوا جو پیپلز پارٹی کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہئے، شہباز شریف کا کراچی کو لاہور بنانے کا وعدہ انہیں ووٹ نہیں دلاسکے گا۔
تازہ ترین