• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنڈر گارٹن ٹیچر اور کچھ خصوصی صفات

کنڈر گارٹن ٹیچر اور کچھ خصوصی صفات

اگرہم اک نگاہ اپنی پرائمری اسکول لائف پر ڈالیں تو ہمیشہ وہی ٹیچر ہمیں اچھی لگتی تھیں جن کی ڈریسنگ اچھی ہو ،غصے کے بجائے چہرے پر خوبصورت سی مسکراہٹ ہو ، یاجن کا رویہ بچوں کے ساتھ دوستانہ ہو۔ ایسے استاد بچوں کے دلوںمیں نہ چاہتے ہوئے بھی گھرکر لیتے ہیں۔ پرائمری تعلیم کسی بھی بچے کی بنیادی تعلیم کا پہلااورلازمی حصہ کہلاتی ہے۔اوراگر اس پہلے قدم پر بچے کوتھامنے والے ہاتھ مضبوط اور مخلص ہوں تو یہ مستقبل کے ایک پھل دار درخت کی جڑیں بن جاتے ہیں۔ایسی جڑیں جس کی اہمیت بھلائے نہیں بھولتی۔اسی لیے کہا جاتا ہے کہ پرائمری ٹیچر کو تمام خصوصیات کے ساتھ ساتھ کچھ خصوصی صفات کا بھی حامل ہونا چاہیے۔

دنیا بھر میں پرائمری سطح پر تعلیم کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ تعلیم کے طریقہ کار سے لے کر اساتذہ کے چناؤ تک ہر مرحلہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ امریکا میںپرائمری تعلیم کا آغاز کنڈر گارٹن سے ہوتا ہے اور گریڈ پانچ تک جاتا ہے، کنڈر گارٹن سے گریڈ پانچ تک کی تعلیم کو امریکن ایجوکیشن سسٹم میں’’ ایلیمنٹری ایجوکیشن ،،بھی کہا جاتا ہے۔گزشتہ دو عشروں کے درمیان پاکستان میں بھی پری پرائمری اسکولنگ کو خاصا فروغ حاصل ہوا ہے۔ کنڈرگارٹن یاپری اسکولنگ چھوٹے بچوں کیلئے ایک ایسا پروگرام ہے جہاں ایک تربیت یافتہ استاد ان کو تعلیم و تربیت دیتا ہے۔اس نظام میں بچوں کے سامنے کھڑے ہوکر پڑھانے کے بجائے ان کے ساتھ مل کر اور ان میں شامل ہوکر انھیں ایک مرتب کردہ طریقے کے مطابق کھیل اور دیگر مشاغل میں مصروف رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بچوں کو ابتداء میں ہی پڑھائی کابوجھ محسوس نہ ہو۔لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب انھیں ایک اچھا استادملے اور اس اچھے استاد میں کیا خصوصیات ہونی چاہئیں جو بطور کنڈر گارٹن ٹیچرآپ کے لیے مثالی ثابت ہوں۔

کنڈر گارٹن ٹیچر اور کچھ خصوصی صفات

اہلیت

کنڈر گارٹن اسکول ٹیچر کے لیے سب سے پہلی صفت اس کی تعلیم ہے۔ محبت،دوستانہ رویہ اورجذبے سے پہلے جو چیز کنڈر گارٹن انتظامیہ ایک استاد میں دیکھنا چاہتی ہے وہ آپ کی ڈگری ہے۔ کنڈر گارٹن ٹیچنگ کے لیے ایک استاد کے پاس کم ازکم بیچلر کی ڈگری ہونا ضروری ہے۔ساتھ ہی مختلف اسکولوں میں پڑھانے کا تجربہ ہونابھی ضروری ہے ۔اگرچہ ہمارے یہاں کنڈر گارٹن ٹیچربننے کے لیے ٹریننگ کے اداروں کی کمی ہےلیکن مختلف اداروں کی جانب سے تربیتی ورک شاپس کا انعقاد کیا جاتا رہتا ہےجس میں دلچسپی رکھنے والے لڑکے اور لڑکیاں شرکت کرتے ہیں ۔

بچوں اورپیشہ سے محبت کا جذبہ

کہاجاتا ہے کہ ایک اچھا استاد وہی ہے جو خود انسانیت سے محبت کرتا ہو تاکہ وہ بچوں میں بھی انسانیت سے محبت کا جذبہ پیدا کر سکے۔ اس لیے صرف پیشہ ہی نہیں بلکہ بچوں سے محبت کرنا بھی بے حد ضروری ہے، جب تک آپ انھیں محبت نہیں دیں گے وہ آپ سے اٹیچ نہیں ہوں گے۔آ پ کا آدھادن چھوٹے چھوٹے مہکتے پھول نما بچوں کے ساتھ ہنستے مسکراتے ،کھیلتے کودتے ،رقص کرتے اور پڑھتے پڑھاتے گزرنا چاہیے۔ کلاس روم میں آپ کا رویہ بچوں کے ساتھ ایسا ہونا چاہیے جہاںدوسرے دن بھی بچے آپ سے ملنے کے لیے بیتاب رہیں، نہ کہ روتے منہ بسورتے کلاس روم میں داخل ہوں۔

کلاس روم مینجمنٹ

کلاس روم مینجمنٹ کا خیال سیکنڈری ہی نہیں پری پرائمری لیول پر بھی بے حد ضروری ہے۔ آپ کو خیال رکھنا ہوگا کہ بچے اور کلاس مس مینجمنٹ کا ہر گز شکار نہ ہوںتاکہ پڑھنے ،پڑھانے،سیکھنے حتیٰ کہ کھیلنے کا عمل زیادہ بہتر اور مؤثر طریقے سے مکمل کیا جاسکے۔ ڈسپلن کی پابندی ایک ایسا عنصر ہے جوکلاس روم مینجمنٹ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

صبر

جی ہاںصبر! بطور کنڈر گارٹن ٹیچرآپ کو بے انتہاصبر کا مظاہرہ بھی کرنا پڑسکتا ہے۔ چھوٹے بچے معصوم ہونے کے ساتھ ساتھ ضدی بھی ہوتے ہیں۔ اپنی ضدی اور شرارتی طبیعت کے باعث وہ آپ کا صبر بھی آزما سکتے ہیں، ایسے بچوں کو بڑے صبر اور حوصلے کے ساتھ پڑھانا اور سکھانا پڑتا ہے۔ آپ کا صبر کلاس روم میں خوشگوار ماحول پیدا کرنے کا سبب بنے گا،جس کے لیے سب سے زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ ٹیچر روحانی اور اخلاقی طور پربچوں سے کتنا منسلک ہے۔ وہ کتنی مہارت سے بچوں کو سمجھاتا اوران کے مسائل کا حل ڈھونڈ نکالتا ہے۔

تخلیقی صلاحیت

اکثر اساتذہ کلاس روم میں داخل ہوتے ہی بچوں کی توجہ فوراًاپنی جانب مبذول کرالیتے ہیں اور بطور کنڈر گارٹن ٹیچر ایک استاد کو لازمی تخلیق کار ہونا چاہیے ۔آپ کو ایسے طریقے تلاش کرنے ہوں گے جن سے بچے کلاس روم کے ماحول میں دلچسپی لیں ۔جن بچوں کا کلاس میں پہلا دن ہو ان کا ویلکم ایسا ہونا چاہیے کہ وہ اس ماحول میں گھل مل جائیں ۔اس کا بنیادی فلسفہ یہ ہے کہ خودبچوں کو حرکت و عمل(ایکٹیویٹی) کا موقع دیا جائے اور انھیں ان کے اپنے ماحول کے مطابق کھیل، کھلونوں اور دیگر معاون اشیاء سے’’سیکھنے‘‘ کا موقع فراہم کیا جائے۔

انرجیٹک

کنڈر گارٹن ٹیچر کا ہائی انرجیٹک ہونا بے حد ضروری ہے۔ اگر آپ پر جوش ہوں گے تو بچوں کے ساتھ بھرپور انداز میں کھیل سکیں گے۔ آپ نے اس دور میں بچوں کو پڑھانا نہیں بلکہ ان سے ایسا تعلق استوار کرنا ہے کہ انھیں پڑھائی میں دلچسپی پیدا ہواور جب مونٹیسوری یا پرائمری لیول پر وہ پڑھائی کا آغاز کریں تو انھیں مزہ آئےنہ کہ وہ بوریت محسوس کریں۔

ڈریسنگ

اساتذہ کاخوش لباس ہونا ضروری ہے ،یہ کسی بھی استادکے لیے عام طور پر کہا جانے والا جملہ ہے لیکن پری اسکولنگ ٹیچر کو سیکنڈری اسکول ٹیچر سے زیادہ خوش لباس اور اپنی ڈریسنگ کا خاص خیال رکھنا چاہیے ۔ہلکے اور سادہ رنگوں کی بہ نسبت گہرے اور خوبصورت رنگوں کا انتخاب اور اسٹائلش کپڑوںکو اہمیت دینی چاہیے، اس طرح آپ بچوں کے ساتھ ساتھ خود بھی اپنے پیشے سے محبت کرنے لگیں گے۔

تازہ ترین