• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سیلیکون ویلی میں انٹرن شپ اور طریقہ کار

سیلیکون ویلی (جسے مختصراََ SVبھی کہا جاتاہے )شمالی کیلیفورنیا کے جنوبی حصے،سان فرانسسکو بے ایریا، میں واقع ہے ۔اسے ’سانتا کلاراویلی‘ بھی کہا جاتا تھا اور آج یہ ہائی ٹیکنالوجی، وینچر کیپیٹل، ایجادات اور سوشل میڈیا کا عالمی مرکز گردانا جاتاہے۔ سیلیکون ویلی کاسب سے بڑا شہر سان جوز ہے، جو کیلیفورنیا میں تیسرا بڑا اور امریکہ میں دسواں بڑا شہر ہے۔ سیلیکون ویلی کے دیگر شہروں میں پالو الٹو، سانتا کلارا، مائونٹین ویواور سنی ویل شامل ہیں۔ بروکنگز انسٹیٹیوشن کے مطابق میٹرو پولیٹن شہر سان جو ز،دنیا میں (زیورخ، سوئٹزرلینڈاور اوسلو، ناروے کےبعد ) سب سے زیادہ فی کس آمدنی رکھنے والا شہرہے۔

وجہ تسمیہ

اس کا نام سیلیکون ویلی اس لیے رکھا گیا کیونکہ یہاں سیلیکون چِپ کے سب سے زیادہ مؤجد اور مینوفیکچررز ہیں۔ ساتھ ہی یہاںدنیا کی سب سے بڑی ہائی ٹیک کارپوریشنز، بشمول Fortune1000میں شامل 39 کاروباری کمپنیوں کےہیڈ کوارٹرز اور ہزاروں اسٹارٹ اپ کمپنیوں کے دفاتر موجودہیں۔ مزید برآں، امریکامیں ہونے والی وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری کا ایک تہائی حصہ سیلیکون ویلی کے پاس ہےاور اسی وجہ سے امریکا کو ہائی ٹیک ایجادات اور سائنسی ترقی میں بھرپور معاونت حاصل ہے۔ یہاں سیلیکون پر مشتمل انٹیگریٹڈ سرکٹ(آئی سی)، مائیکروپروسیسر اور دیگراہم ٹیکنالوجیز میں  ڈیویلپمنٹ کی جاتی ہے۔2013ء کےاعداد وشمار کے مطابق اس ویلی میں ڈھائی لاکھ افراد انفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ ہیں۔

امریکا میں تعلیم

امریکی حکومت غیر قانونی قیام اور ملازمت کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہے ۔ اگر طلباء کے پاس F-1اسٹوڈنٹ ویزہ ہے تو ان کے پاس ملازمت کے محدود مواقع ہیں۔ ایف ون اسٹوڈنٹس کو اپنے مالی استحکام کا ثبوت (حالیہ بینک اسٹیٹمنٹ ) دینا پڑتا ہےتاکہ دوران تعلیم ٹیوشن فیس اور قیام وطعام کے اخراجات اد ا کیے جاسکیں۔ اگر آپ نے فیصلہ کیا ہے کہ آپ پڑھائی کے ساتھ ساتھ ملازمت بھی کریں گے تو آپ کو اپنے تعلیمی ادارے کے آفیشلDSO (Designated School Official) سے بات کرنی پڑے گی۔ اگر آپ امریکا میں بغیر اجازت ملازمت کررہے ہیں تو ڈی ایس او آپ کی رپورٹ اسٹوڈنٹ اینڈ ایکسچینج وزیٹر انفارمیشن سسٹم (SEVIS) کے ذریعے کرے گا، جس کے بعد آپ کا ریکارڈ ختم کردیا جائے گااور آپ کو امریکاچھوڑ نا پڑےگا۔ آپ کے اسٹیٹس اور اسٹڈی پروگرام کے مطابق آپ چند ایک ملازمتیں کرسکتے ہیں مثلاً آن کیمپس ملازمت ، لیکن اس کیلئےبھی آپ کو SEIVSمیں اپنا اسٹیٹس ’ایمپلائی‘ کے طور پر ظاہر کرناپڑے گا۔ ا س قسم کی ملازمت میں یونیورسٹی کے بُک اسٹوریا کیفے ٹیریاکی نوکری شامل ہوتی ہے۔تاہم جو طلباءملازمت کرنا چاہتے ہیں انہیںاس پروسیس کیلئے سوشل سیکورٹی نمبر حاصل کرناہوگا۔ تاہم وہ ایف ون طلباء جو ایک سال مکمل کرچکے ہوں اور مالی مشکلات کاشکار ہوں تو وہ بذریعہ درخواست آن کیمپس ملازمت کرسکتے ہیں۔

سیلیکون ویلی میں انٹرن شپ

بہت سے طالب علم امریکا کی کسی نہ کسی ٹیکنالوجی کمپنی میں انٹرن شپ کرتے ہیں۔ امریکا میں تعلیم حاصل کرنے والے غیرملکی طالب علم عملی تربیت کے اختیاری پروگرام کی بدولت سلیکون ویلی میں موجود بہت سی کمپنیوں میں بحیثیت انٹرن کام کرنے کے اہل ہوتےہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ ٹوئٹر‘کا ہیڈکوارٹر سان فرانسسکو میں ہے۔ یہ کمپنی ہر سال گرمیوں میں 125طالب علموں کو انٹرن شپ فراہم کرتی ہے۔ ہر انٹرن کو ایک مینیجر اور ایک سرپرست کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ تمام مینیجرزاور سرپرستوں پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ ان انٹرنز کو مُشکل پراجیکٹس دیں۔ لیکن جب اِنٹرنز یہاں پہنچتے ہیں تو وہ یہ دیکھ کر بہت حیران ہوتے ہیں کہ اُنہیں کس قدر آزادی حاصل ہے اور اُن پر کتنا بھروسہ کیا جاتا ہے۔

سنی ویل، کیلی فورنیا میں واقع سرچ اینڈ ایڈورٹائزنگ کمپنی ’یا ہُو اِنک‘ کے انٹرن پروگرام کو چلانے والے برائن مکا ڈو کہتے ہیں کہ، ’’ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہر چیز دلچسپ اور ناقابلِ فراموش ہو۔‘‘ ان کےمطابق، انٹرنزاپنے روزمرہ کاموں کے علاوہ کمپنی کے اعلیٰ ترین افسروں کی قیادت میں ہونے والے مباحثوں میں بھی حصہ لیتے ہیں۔ وہ ایسے پروگراموں میں بھی شریک ہوتے ہیں جن سے انہیں ٹیم کی تعمیر کا تجربہ حاصل ہوتا ہے۔ ان کے لیے خاص طور سے ترتیب دیے جانے والے سماجی پروگراموں میں انہیں بات چیت کا فن سکھایا جاتا ہے۔

عملی زندگی میں قدم رکھنا

عملی زندگی میں قدم رکھنا بہت پُرکشش لگتا ہے لیکن انٹرن شپ حاصل کرنے کے لیے بڑاسخت مقابلہ ہو سکتا ہے۔ ہر سال گرمیوں میں،یاہُو2,000امیدواروں میں سے 300انٹرنز کا انتخاب کرتا ہے اور یہ تناسب زیادہ غیر معمولی نہیں ہے۔ طالب علم اِس میں بہت زیادہ دلچسپی لیتے ہیں کیوں کہ طالب علموں کی نظر میں انٹرن شپ نئے مستقبل کے انتخاب کی جانب پہلا قدم ہے۔

کیٹی ڈاہم کو 2011ء میں جب آئی ٹی کے شعبے میں ایک کارپوریشن، سِسکو سسٹمز انک کی سوشل میڈیا ٹیم میں انٹرن شپ ملی، تو وہ اس وقت نیو اورلینز کی ٹُولین یونیورسٹی میں تیسرے سال کی طالبہ تھیں۔ اس دوران ہی انہیں سِسکو میں ملازمت کی پیشکش کی گئی جو انھوں نے قبول کر لی اور آج کل وہ وہیں کام کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ، ’’ طالب علموں کو انٹرن شپ کی اہمیت کا اچھی طرح اندازہ ہے کیونکہ اِس بات کا امکان موجود ہوتا ہے کہ اِس کی وجہ سے انہیں کمپنی میں ملازمت مل جائے۔‘‘

پیٹریشیا روز فلاڈیلفیا میں یونیورسٹی آف پینسلوینیا کا مستقبل کی ملازمتوں کے حوالے سے خدمات کا دفتر چلاتی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اُن کے کالج کے جن طالب علموں کے پاس گریجویشن کرتے وقت ملازمت تھی، اُن میں25فیصد ایسے تھے جنھیں اُن کمپنیوں میں ملازمتیں ملِیں جہاں انھوں نے گرمیوں کی چھٹی میں بطورانٹرن کام کیا تھا۔ انھوں نے بتایا،’’بعض کمپنیاں ایسی ہیں جو اپنے کُل وقتی ملازموں کی اکثریت کا انتخاب اُن لوگوں میں سے کرتے ہیں جوبحیثیت انٹرنز کمپنی میں کام کر چکے ہوں۔ اس سے انھیں یہ فائدہ ہوتا ہے کہ وہ اِنہیں 10 ہفتوں تک کام کرتا دیکھ چکے ہوتے ہیںاور کل وقتی کام کی پیشکش کرنے کے نتیجے میں نقصان کا احتمال کم ہوتا ہے۔‘‘

امریکا میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ابتدائی قدم کے طور پر Education USA کی ویب سائٹ ملاحظہ فرمائیے۔ اگر آپ پہلے ہی امریکا میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور انٹرن شپ کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں، تو اپنی دلچسپی کی کمپنیوں کے ملازمتوں سے متعلق صفحات دیکھیے، ساتھ ہی ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی کے ذریعے اپنی اہلیت کے بارے میں تحقیق کر لیجیےاور پھر اپنے کیریئر کو پروان چڑھانے کیلئے جُت جائیے۔ 

تازہ ترین