سرگودھا(ملک محمد اصغر سے )ضلع سرگودھا میں قومی اسمبلی کی 5اور صوبائی اسمبلی کی 10نشتیں ہیں 25جولائی کو ہونے والے انتخابات میں ایک 140کے قریب اُمیدوار میدان میں ہیں پاکستان تحریک اِنصاف ‘ پاکستان مسلم لیگ(ن) نے ضلع کی تمام نشستوں پر اپنے اُمیدوار کھڑے کیے ہیں جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی‘ متحدہ مجلس عمل ‘ ملی مسلم لیگ اور تحریک لیبک کے علاوہ آزاد حیثیت میں لڑنے والے اُمیدوار بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ تازہ سیاسی صورت حال تحریر کرنے سے قبل ضلع سرگودھا کا پس منظر دینا ضروری ہے۔1970ء کے الیکشن میں ضلع سرگودھا چار تحصیلوں بھلوال‘ سرگودھا ‘ خوشاب اور شاہپور پر مشتمل تھا جہاں قومی اسمبلی کی 5اور صوبائی اسمبلی کی 10نشستیں تھیں۔ 1977ء کے اِنتخابات میں ضلع سرگودھا میں قومی اسمبلی کی 7اور صوبائی اسمبلی 13نشستیں کر دی گئیں۔1985ء میں ضلع سرگودھا کی تحصیل خوشاب کو الگ کرکے ضلع کا درجہ دیدیا گیا۔ 1985ء میں ہونے والے الیکشن میں خوشاب کو قومی اسمبلی کی 2اور صوبائی اسمبلی کی3 نشستوں پر تقسیم کر دیا گیا1988ء کے اِنتخابات میں سرگودھا میں قومی اسمبلی کی 4اور صوبائی اسمبلی کی 10نشستیں تھیں 1990ء 1993اور 1997ء کے انتخابات بھی انہی حلقہ بندیوں کے تحت ہوئے۔ 1993ء میں سرگودھا کی نئی تحصیل سلانوالی قائم کر دی گئی 2002ء کی نئی حلقہ بندیوں کے تحت سرگودھا میں قومی اسمبلی5 اور صوبائی اسمبلی کی 11نشستیں بن گئیں ایک اور نئی تحصیل ساہیوال کا وجود بھی عمل میں آ گیا جبکہ 2008ء میں کوٹمومن کو بھی تحصیل کا درجہ دیدیا گیا۔25جولائی 2018ء کے ہونے والے انتخابات میں قومی اسمبلی 5 اور صوبائی اسمبلی 10نشستوں پر الیکشن لڑا جا رہا ہے جبکہ 2013ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی 5 اور صوبائی اسمبلی 11نشستوں پر الیکشن ہوا۔ضلع سرگودھا کی سرحدیں جہلم منڈی بہاؤ الدین حافظ آباد‘ چنیوٹ‘ جھنگ اور خوشاب کے اضلاع سے ملتی ہے یہاں پیدا ہونے والا مالٹا بھی اپنے ذائقہ کے حوالے سے اپنی الگ پہچان رکھتا ہے ضلع سرگودھا کی بیشتر آبادی زراعت سے منسلک ہے جانوروں کی افزائش بھی یہاں کے رہائشیوں کا ذریعہ معاش ہے۔ سابق وزیر اعظم فیروز خان نون کا تعلق بھی اِسی سرزمین سے ہے اِ سکی جغرافیائی اہمیت کے پیش نظر پاک فضائیہ نے بھی مصحف ایئر بیس کے نام سے یہاں اپنا فضائی اڈا قائم کیا۔ 1965ء کی جنگ میں بہادری اور شجاعت پر اس شہر کو ہلال استقلال سے بھی نوازا گیا۔سرگودھا شہر کے اہم مسائل میں سب سے بڑا مسئلہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہے۔