• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتخابات متنازع ہوگئے تو بہت نقصان ہوگا، خورشید شاہ

 کراچی (ٹی وی رپورٹ)پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہارون بلورکے واقعہ کو بنیاد بنا کر الیکشن موخر کرنے کی کوشش کی گئی تو خراب اثر پڑے گا، الیکشن سے قبل 2014ء کا کیس دوبارہ کھول کر سیاسی جماعتوں پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے، اسٹی انتخابات متنازع ہوگئے تو بہت نقصان ہوگا، سنبھل کر چلنا چاہئے،ہارون بلور پر حملہ میں سیکیورٹی خامیاں نظر آرہی ہیں ۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں عوامی نیشنل پارٹی کی رہنما ستارہ ایاز، تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید،ن لیگ کے رہنما سینیٹر سلیم ضیاء اور دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب بھی شریک تھے۔سینیٹر ستارہ ایازنے کہا کہ سمجھ نہیں آتا دھمکیوں کے باوجود ہارون بلور سے سیکیورٹی واپس کیوں لی گئی، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ناکا می کو تسلیم کرنا چاہئے۔محمود الرشیدنے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی قیادت کو سیکیورٹی فراہم کی جائے، کسی کو بلاجواز گرفتار کیا جانا بالکل غلط ہے، انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع ملنے چاہئیں، کسی مخصوص پارٹی کے ساتھ زیادتی کا تاثر بننا تحریک انصاف کیلئے نقصان دہ ہے،جس نے بھی کرپشن کی اس کا احتساب ہونا چاہئے۔ سلیم ضیاء نے کہا کہ اصل زیادتی مسلم لیگ ن کے ساتھ ہورہی ہے، جنرل مشرف اورآصف زردا ر ی کو نوٹس جاری کرنا لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش ہے، جمہوری عمل کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے تو دہشتگردی پنپتی ہے، پچھلے آٹھ نو ماہ سے پاکستان میں جو کھیل کھیلا جارہا ہے اس کی وجہ سے پھر دہشتگردی ابھرتی نظر آرہی ہے۔امجد شعیب نے کہا کہ الیکشن کو سبوتاژ کرنے والی قوتیں اب بھی موجود ہیں، سیکیورٹی انتظامات کیلئے سیاسی پارٹیوں سے بھی تعاون لینا ہوگا،فوج نے فوجی عدالتیں نہیں مانگی تھیں، ن لیگ حکومت چار سال گزرنے کے باوجود عدالتی اصلاحات میں ناکام رہی۔خورشید شاہ نےکہا کہ ہارون بلور پر حملہ میں سیکیورٹی خامیاں نظر آرہی ہیں، اس واقعہ میں حکومت کی انٹیلی جنس سائڈ بہت کمزور نظر آئی، ہارون بلورکے واقعہ کو بنیاد بنا کر الیکشن موخر کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کا بہت خراب اثر پڑے گا، پیپلز پارٹی نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں، الیکشن سے دس بارہ دن قبل 2014ء کا کیس دوبارہ کھول کر سیاسی جماعتوں پر دباؤ بڑھایا جارہا ہے، انتخابات متنازع ہوگئے تو فائدہ نہیں ہوگا بلکہ بہت نقصان ہوگا، اسٹیبلشمنٹ کو سنبھل کر چلنا چاہئے یہی بہتر ہوگا۔ آصف زرداری کو لکھے گئے خط کے حوالے سے سوال پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں دباؤ کی سیاست کی جارہی ہے، لوگوں کو بلا کرہدایات دی جاتی ہیں کہ آپ اُدھر جائیں، وہاں ٹکٹیں بانٹی جارہی ہیں، میں نہیں چاہتا اسے سیاست زدہ کیا جائے، یہ ملک اور ادارے ہمارے ہیں، اگر اداروں میں کوئی مسئلہ آگیا تو ریاست کو بڑا نقصان ہوگا۔ سینیٹر ستارہ ایازنے کہا کہ ہارون بلور کی شہادت ہمارے لئے بہت تکلیف دہ مرحلہ ہے، ہارون بلور کا صدمہ ان کے خاندان، پارٹی اور پشاور کیلئے بہت بڑا ہے، الیکشن سے چودہ دن پہلے اے این پی کو دوبارہ ٹارگٹ کیا گیا ہے، ہارون بلور تمام تر خطرات کے باوجود بلٹ پروف گاڑی نہیں رکھ سکتے تھے، سمجھ نہیں آتا دھمکیوں کے باوجود انتخابی مہم کے دوران ہارو ن بلور سے سیکیورٹی واپس کیوں لی گئی۔

تازہ ترین