• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
ڈکیتی کی بڑھتی ہوئی وارداتیں

فاروق حیدر بھنبھرو، ہنگورجہ

 ہنگورجہ تھانے کی حدود میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لوٹ مار اور ڈکیتی کی کئی وارداتیں ہوچکی ہیں. روزنامہ جنگ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز نامعلوم ڈاکوؤں نے دن دہاڑے ہنگورجہ جسٹس روڈ سے پورہیت امان اللہ سومرو سے 45000 روپے نقداور دو موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے ۔ جب کہ یاسین ملک کے گھر کے دروازے پر کھڑی موٹر سائیکل بھی چوری ہوگئی۔ ایک اور واقعے میں ہنگورجہ پنج ہٹی بازار سے تین نقاب پوش ڈاکوؤں نےاسلحے کے زور پر موبائل کمیونیکیشن شاپ پر دھاوا بولا اور عرفان سہتو کی کنپٹی پر پستول رکھ کر ایک لاکھ روپے لوٹنے کے بعد فرار ہوگئے۔

لوٹ مار، راہ زنی اور بدامنی کی یہ لہر صرف کسی مخصوص مقام تک محدود نہیں ہے بلکہ پوراشہر ڈاکوؤں کی آماج گاہ بنا ہوا ہے۔چند روز قبل ہنگورجہ بس اسٹاپ کے قریب میمن میڈیکل اسٹور میں مسلح ڈاکوزبردستی داخل ہوئے اور اسلحہ کے زور پر اس کے مالک رفیع اللہ میمن سےکئی ہزار روپے نقداور دکان میں رکھا ہوا قیمتی سامان ور ادویات لوٹ کرفرار ہوگئے ۔ شہر میں ہر طرف لاقانونیت کا بازار گرم ہے، کسی جگہ بھی حکومتی رٹ نظر نہیں آتی جب کہ تھانوں میں بھی شنوائی نہیں ہوتی۔

لوٹ مار اور ڈکیتیوں کی بڑ ھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف ہنگورجہ دکاندارایسو سی ایشن اور شہری اتحاد سمیت سیاسی و سماجی کارکنوں ڈاکٹر عبدالغتاح میمن، رفیق شیخ،، غلام حسین چانگ، روشن شیخ اور سول سوسائٹی کے دیگر رہنماؤں نے پنج ہٹی بازار سے احتجاجی ریلی نکالی۔ اس موقع پر دکان دارو ں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی۔ شہر میں تمام دن کاروبار زندگی معطل رہا۔ریلی کے شرکاء ایک کلومیٹر تک پیدل مارچ کرتے ہوئے سخت گرمی کے باوجود قومی شاہراہ پہنچے اور وہاں دھرنا دے کر بیٹھ گئے جس کے باعث ملک کے بالائی علاقوں کی طرف جانے اور آنے والی ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی.پولیس حکام نےاحتجاجی رہنماؤں سے دو گھنٹے تک مذاکرات کرنے اور شہر میں امن و امان کی بحالی کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کراکے ٹریفک کی روانی بحال کرائی ۔

تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہنگورجہ میں بدامنی اور لاقانونیت میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ نگراں حکومت قائم ہونے کے بعد،پورے شہر میں لاقانونیت کا راج ہوگیا ہے جب کہ پولیس شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ عوام کے تحفظ کے لیے پولیس کے گشت کا کوئی نظام نہیں ہے جس کی وجہ سےڈاکو ، لٹیرے اور سماج دشمن عناصر آزادانہ کارروائیاں کرکے باآسانی فرار ہوجاتے ہیں۔ شہرمیں ہر طرف ڈاکو راج نظر آتا ہے، جس کی وجہ سے عوام میں خوف ہراس پھیلا ہوا ہے اور شہر کی صورت حال انتہائی خراب ہے جس کا اثر لوگوں کی عام زندگی پر بھی پڑ رہا ہے۔ 

انہوں نے مطالبہ کیا کہ شہر کے اہم مقامات پر پولیس چوکیوں کو قائم کیا جائے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اگربدامنی کی صورت حال اسی طرح برقرار رہی تو معاشی حالات دگرگوں ہونے کی وجہ سے لوگ یہاں سے نقل مکانی پر مجبور ہوجائیں گے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہنگورجہ میں جلد ازجلد بدامنی اور خوف کی فضا کو ختم کر کے عوام کو ریلیف دیا جائے، شہر میں امن و امان کی فضا یقینی بنائی جائے اورڈاکوؤں سے شہریوں کی لوٹی ہوئی رقم اور قیمتی اشیاء واپس دلوائی جائیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین