اسلام آباد (ایوب ناصر/ بلال عباسی) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ہفتے کی شام اڈیالہ سنٹر ل جیل میں اُن کی والدہ شمیم اختر نے ملاقات کی جو اپنے صاحبزادے شہباز شریف ، پوتے حمزہ شہبازاور سلمان شہباز کے ہمراہ لاہور سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچی تھیں۔بیگم شمیم اختر اپنے بیٹے نوازشریف ، پوتی مریم نواز اور اسکے شوہر کیپٹن (ر)صفدر سے مل کر نہ صرف اُن کو پیار کرتی رہیں بلکہ اُن کے آنسو بھی جاری رہے۔ شہباز شریف اپنی والدہ ،صاحبزادے حمزہ شہباز اور نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ اسلام آبا دائیر پورٹ سے اڈیالہ جیل پہنچے تو انہیں اڈیالہ جیل کے سپریٹنڈنٹ سے ملحقہ ملاقاتی روم میں اُن کی نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کرائی گئی۔ نوازشریف کی والدہ ،بھائی اور بھتیجا ایک گھنٹے تک وہاں موجود رہے اور انہوں نے ملک کی سیاسی صورتحال کے علاوہ نوازشریف فیملی کیخلاف نیب ریفرنسز کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد شہباز شریف اپنی والدہ ، بیٹے اور ڈاکٹر کے ہمراہ اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچے جہاں سے وہ خصوصی طیارے میں لاہور روانہ ہو گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ نوازشریف نے شہباز شریف کو گذشتہ 48گھنٹوں کے دوران پیش آنے والی صورت حال رابطوں اور پیغاموں سے آگا ہ کرتے ہوئے اعتماد میں لیا۔ نوازشریف نے شہبازشریف کو ووٹ کو عزت دو کے بیانیےکو انتخابی مہم کا نعرہ بنا کر چلنے کی ہدایت بھی کی۔ ڈاکٹر عدنان نے نوازشریف سے صحت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا اور انہیں طبی مشورے بھی دیئے۔ دریں اثناء نوازشریف فیملی کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف اپیل پیرکو اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جائے گی، ہفتے کو نوازشریف فیملی کے وکلاء نے اڈیالہ جیل میں نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کی اور ایون فیلڈ ریفرنس کے عدالتی فیصلہ کے خلاف اپیل کے وکالت ناموں پر دستخط لیے۔ خواجہ محمد حارث کے جونیئر وکلاء سعد ہاشمی اورظافر خان نے نوازشریف کو مقدمہ کے اُن پہلوؤں سے بھی آگاہ کیا جن کی بنیاد پر وہ اپیل دائر کر رہے ہیں۔(ن)لیگ ذرائع کے مطابق نوازشریف فیملی کو ہفتہ کی صبح مریم نواز کے سمدھی چوہدری منیر کے گھر سے ناشتہ اور دوپہر کا کھانا بھیجا گیاجبکہ رات کا کھانا شہباز شریف اور اُ ن کی والدہ ملاقات کیلئے آتے ہوئے لاہور سے ساتھ لے کر آئے،لیگی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کھانا سینیٹر چوہدری تنویر کے گھر سے بھی بھیجا گیا تھا، نوازشریف کے سیکرٹری شکیل ہی ابھی تک سابق وزیراعظم کی جیل کی ضرورتوں کو پورا کرنے کا فرض ادا کر رہے ہیں۔ راولپنڈی کی مقامی قیادت ابھی اپنے قائد کی اڈیالہ جیل یاترا میں اپنا فرض نبھانے کیلئے متحرک نہیں ہو سکی۔ مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل امجد پرویز اپیل کے وکالت نامے پر دستخط کروانے کیلئے خود تو اڈیالہ جیل نہیں گئے تاہم اُن کے چیمبر کے ایک کلرک نے اڈیالہ جیل جا کر دونوں میاں بیوی سے وکالت نامے پر دستخط حاصل کر لیے۔ راولپنڈی سے مسلم لیگ (ن) کی انتخابی مہم کے انچارج سینیٹر چوہدری تنویر خان سے جب اس ضمن میں رابطہ کیا گیا تو اُنہوں نے بتایا کہ وہ استقبالی جلوس میں شرکت کر کے صبح ہی واپس پہنچے تھے سہ پہر سے متحرک ہو گئے ہیں ۔ اڈیالہ جیل میں اپنے قائد نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بھرپور مہمان نوازی کا فرض انشاء اللہ بھرپور طریقے سے ادا کرینگے۔ اڈیالہ جیل ذرائع کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیراعظم قیدیوں کے لباس کے بجائے اپنے سادہ سے لباس میں ملبوس ہیں اور جیل میں مشقت پر عملدرآمد کا قانون ماضی کا حصہ بن چکا ہے۔ بعدازاں مریم کی بیٹی مہرالنساء اور ان کے شوہر راحیل منیر بھی جیل پہنچ گئے۔