نواب شاہ ( بیورو رپورٹ) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 پر سابق صدر آصف علی زرداری ، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنمارؤف صدیقی ،سندھ ترقی پسند پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی ،جی ڈی اے کے سردار شیر محمد رند اور پی ٹی آئی کے فاروق چانڈیو مدمقابل ہیں ۔اسی حلقے سے پہلے منتخب ہونے والی آصف زرداری کی بہن ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بختاور بھٹو زرداری کے ہمراہ کچھ روز قبل انتخابی مہم کے سلسلے میں جام صاحب سمیت متعدد علاقوں کا دورہ کیا جہاں پیپلز پارٹی کے کٹر حامی حلقوں میں بھی دونوں خواتین کو ووٹروں کی سردمہری کا سامنا کرنا پڑا،جسکے بعد وہ حلقے میں ان کی واپسی نہیں ہوئی ہے جبکہ دوسری جانب پیپلز پارٹی کی ضلعی اور ڈویژنل قیادت کو بھی اپنے قائد آصف علی زرداری کی انتخابی مہم چلانے کے سلسلے میں سخت مشکلات درپیش ہیں ۔ ووٹر پیپلز پارٹی کی دس سالہ کارکردگی اور پارٹی کے رہنماؤں کی کارکردگی پر سخت سوالات کر رہے ہیں ۔ پی پی کے ضلعی صدر کو بھنگوار گاؤں میں ووٹروں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور ان کی کسی نے ایک نہ سنی جبکہ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے حلقوں کا اصرار ہے کہ آصف علی زرداری جیسی بھاری بھرکم شخصیت کے مقابلے میں دیگر پارٹیوں کے امیدواروں کو پذیرائی حاصل نہیں ہوگی اور ان کی پارٹی نہ صرف این اے 213 بلکہ ضلع کی تمام قومی اور صوبائی حلقوں کی نشستوں پر بھی فتح حاصل کرلے گی۔