نئے عدالتی نظام کے نفاذ کے بعد ہمارے ملک کی عدالتوں میں انصاف کی فراہمی میں خاصیٰ تیزی آ گئی ہے اور اب حصول انصاف کے لیے نسل در نسل انتظار کی بجائے عام مقدمات کا جلد نمٹانے کا عمل عدالتی نظام کا حصہ بن چکا ہے اور یہ تسلسل اب چھوٹے شہروں اورقصبات کی ماتحت عدالتوں تک میں دکھائی دیتا ہے جو معاشرے کے لئے تسلی بخش ثابت ہو رہا ہے بدین میں بھی متعدد جرائم کی وارداتوں کے مقدمات کے فیصلے جلدسنائے جا ر ہے ہیں ۔ گزشتہ دنوںسیکنڈ ایڈیشنل اینڈ سیشن جج جناب عبدالوہاب تنیو کی عدالت نے نو عمر بچی کے ساتھ زیادتی کے مقدمے میں چار افراد کو عمر قید اور جرمانے کی سزائیں سنائیں۔ عدالتی ذرائع کے مطابق سال2017میں کڑیو گہنور تھانہ کی حدود میں واقع گائوںحسن شاہ کے دڑو میں نوجوان لڑکی مسماۃصاحبزادی کو علی ڈنو پرھیاڑ، عبدالعزیز پرھیاڑ، محمد جمن پرھیاڑ اور خالق ڈنو پرھیاڑ نے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ۔
پولیس کے مطابق متاثرہ فریق غریب کسان تھا ۔ پولیس کے مطابق ارتکاب جرم کرنے کے بعد بااثر مجرموں نے لڑکی کے والدین کو خاموش رہنے کی تاکید کرتے ہوئے دھمکیاں دیں ۔ اس کے بعد لالچ دیا گیا، پھر پنچایت کا جرگہ طلب کرکے انصاف کی فراہمی کا یقین دلایا گیامگر متاثرہ فریق نےان کی دھونس ، دھمکیوں اور لالچ و جھانسوں میں آنے کی بجائےپولیس سےرابطہ کیا اور واقعے کا مقدمہ کڑیو گہنور تھانہ پر درج کرایا گیا تھا۔ پولیس نے چاروں ملزمان کو گرفتار کرکے مقدمہ کے چالان عدالت میں پیش کیاجس کا فیصلہ ایک سال کے اندر سناکر مجرموں کو ڈسٹرکٹ جیل بدین بھیج دیا گیا ہے۔
ایک اور مقدمہ میںاسی عدالت نے ہی بدین میں منشیات اور فحاشی کا اڈہ چلانے کا جرم ثابت ہونے پر ایک خاتون سمیت چار افرادفتح علی، نسیم احمد، جمعوں کولہی اور شریمتی لکی کو سات سال قید اور بیس بیس ہزار روپے جرمانے کی سزائیں سنائیں۔پولیس ذرائع کے مطابق جرائم پیشہ افراد کا مذکورہ گروہ کڑیو گہنور تھانے کی حدود میں طویل عرصے سے منشیا ت اور فحاشی کا اڈہ چلا رہا تھا، پولیس نے کئی مرتبہ کارروائی کی لیکن قانونی سقم اور اثر رسوخ کی وجہ سے وہ سزا سے محفوظ رہتے تھے۔گزشتہ دنوں پولیس نے چھاپہ مارا اوراس کاروبار میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کر لیا ۔چند ماہ قبل اس مقدمہ کا چالان پیش کیا گیا، جس کا فیصلہ حال ہی میں سنایا گیا ہے، اور مذکورہ گروہ کو کیفر کردار تک پہنچا کر شہر میں برائی کی جڑ کا خاتمہ کردیا گیا ہے۔شہر میں امن و امان کی بحالی اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیوں میں پولیس نے بھی مثالی کردار ادا کیا ہے اورایس ایس پی بدین، سرفراز نواز شیخ کی ہدایت پر اس نےکسی بھی ا ثر و رسوخ کو خاطر میں لائے بغیر اپنے فرائض کی انجام دہی میں مکمل ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور انصاف غریبوں کی دہلیز تک پہنچایا۔
ضلع بدین میں پولیس اور عدلیہ نے اپنی کارکردگی سے ثابت کردیا ہے کہ اگر جرائم پیشہ عناصر کی سرکوبی میںپولیس کی جانب سے دلیرانہ اقدامات کیے جائیں جب کہ عدالتیں بروقت انصاف فراہم کریں تو برائیوں کا قلع قمع کرنا ناممکن نہیں۔ بدین میں پولیس کارروائیوں اور عدلیہ کی کارکردگی کی وجہ سے جرائم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔