• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
این اے 60 ، شیخ رشید کی درخواست جارج

راولپنڈی ہائیکورٹ نے این اے 60 میں انتخابات ملتوی کیے جانے کے خلاف عوامی مسلم لیگ کےسربراہ شیخ رشید کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ 

قبل ازیں این اے 60 میں الیکشن ملتوی کیےجانےکےخلاف شیخ رشید کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی جس میں مؤقف دیا تھا کہ ایک امیدوار کو سزا ہونے پر الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتا جبکہ راولپنڈی کے حلقے این اے 60 سے ن لیگ کے حنیف عباسی ، شیخ رشید کے مدمقابل تھے تاہم لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی گرفتاری کے بعد گزشتہ روز الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 60 کے انتخابات مؤخر کیے جانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جسے شیخ رشید نے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا اور اس سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں بھی جمع کرائی تھی۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 5گھنٹے ہائی کورٹ میں بیٹھنے کے بعد سپریم کورٹ آیا ہوں، 5گھنٹے انتظار کرنے کے باجود رجسٹرار ہائی کورٹ نے درخواست پرنمبر نہیں لگایا اسی لیے اب چیف جسٹس پاکستان کو درخواست دینے کے لیے سپریم کورٹ آیا ہوں۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس سے کرتے ہوئے شیخ رشید نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 60 میں الیکشن ملتوی کئے جانے کی مخالفت کردی اور اسے غیر آئینی اقدام قرار دیا اور چیف جسٹس اس کا نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اور عمران خان کو ہرانے کی سازش کی جارہی ہے، اسی سازش کے تحت این اے 60 کا الیکشن ملتوی کیا گیا جبکہ آئین و قانون کے تحت دنیا کی کوئی طاقت الیکشن نہیں روک سکتی تاہم کسی حلقے میں فائرنگ اور ہلاکت ہو تو آر او الیکشن روک سکتا ہےاور یہ الیکشن کمیشن کا اقدام غیر آئینی ہے،امید ہے آئینی راستہ اختیار کیا جائےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں الیکشن روکنے کا کوئی شوق نہیں ، 500 کلو ایفی ڈرین کے کیس پر فیصلہ ہوا جو پہلے 10 اور پھر 22 جولائی کو کیا گیا، اگر یہ اختیار استعمال کرنا تھا تو کیپٹن (ر) صفدر کے حلقے میں الیکشن ملتوی کیوں نہ ہوئے؟ الیکشن کمیشن نے اگر آئینی قدم اٹھایا ہے تو کل ہائی کورٹ آکر بتائے۔

تازہ ترین