اوکاڑہ( وارث حیدری /نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل)آزاد امیدوار جگنو محسن نے حلقہ پی پی 184 پرغیر حتمی نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کر لی۔انہوں نے 33سال سے مسلسل9الیکشن جیتنے والے گیلانی خاندان کے امیدوار سابق صوبائی وزیر سید رضا علی گیلانی کو شکست دی ہے۔انہوں نے کل 45 ہزار 620 جبکہ رضا علی گیلانی نے 23 ہزار 740 ووٹ لئے، یوں واضح برتری حاصل کی ہے۔حلقے میں زبر دست جشن منایا گیا اور مبارکبادوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ واضح رہے کہ رضا علی گیلانی کے گیلانی خاندان نے1985میں انتخابی سیاست کا آغازکیا،ان کے والد سید افضال علی گیلانی1985،1988،1990،1993،1997میں ناقابل شکست سیاستدان کے طور پر الیکشن جیتے اور3مرتبہ صوبائی وزیر رہے۔2002میں سید رضا علی گیلانی نے ق لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن جیتا اور صوبائی وزیر بنے،2008میں وہ ق لیگ کے ٹکٹ پر ایم پی اے بننے کے بعد پنجاب اسمبلی میں بننے والے فارورڈ بلاک کا حصہ بنے ،2013میں رضا گیلانی ن لیگ کے ٹکٹ پر ایم پی اے بن کر مسلم لیگ ن کی حکومت کے آخری2سالوں میں صوبائی وزیر بنے۔حالیہ الیکشن میں انہیں مسلم لیگ ن نے ٹکٹ دیا تاہم انہوں نے ٹکٹ واپس کر کے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کا الیکشن لڑنے والے سید گلزار سبطین کے ساتھ پینل بنایا۔جگنو محسن پاکستان کرکٹ کنٹرول بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی اہلیہ اور معروف صنعتکار سید محمد محسن کرمانی کی صاحبزادی ہیں۔جگنو محسن نے اپنی فتح کو خدا کی خاص عنائت،اپنے والدین کی دعاؤں اور عوام کی بے پناہ محبت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام نے اس شخص کو شکست دے دوچار کیا جواور اس کا خاندان گزشتہ33سالوں سے یہاں پر سیاسی دیوتا بنا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے خدا کی خاص عنایت یہ ہے کہ میں مدمقابل امیدوار کے گھر میونسپل سٹی حجرہ کے90فی صد پولنگ جیتی ہوں ،اب حجرہ اس کا نہیں میرا ہے میری عوام کا ہے اور عوام کا ہی رہے گا۔