• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
2013ء کے انتخابات :

ملک بھر میں دسویں عام انتخابات کا انعقاد 11 مئی 2013ء کو ہوا، قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں کے لیے ایک ہی روز الیکشن کا انعقاد ہوا۔

یہ الیکشن ایک منتخب جمہوری حکومت کے اپنی مقررہ مدت مکمل کرنے کے بعدپہلے الیکشن تھے۔

انتخابات میں قومی اسمبلی کی کل 342 نشستیں تھیں جبکہ اکثریت حاصل کرنے کے لئے 172 نشستوں کی ضرورت تھی۔

انتخابی نتائج کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)نے 126 نشستیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے 33 جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے 28 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔

مسلم لیگ کی عام انتخابات میں 126 نشستیں تھیں تاہم 34 خواتین اور اقلیتوںکی 6سیٹیں ملاکر کل 166ہوگئیں، جبکہ پیپلز پارٹی کی8 خواتین اور ایک اقلیتی سیٹ ملاکر کل 42اور تحریک انصاف کی6 خواتین کی نشستیں اور ایک اقلیتی ملاکر کل 35نشستیں ہوگئیں۔

مسلم لیگ کو 166نشستوں کے باوجود بھی 6 سیٹوں کی ضرورت تھی تاہم بعض آزاد امیداروں کی شمولیت کے باعث مسلم لیگ کی حکومت سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی اور میاں محمد نواز شریف نے 5جون 2013ءکو وزارت عظمیٰ کا منصب تیسری بار سنبھال لیا۔

2013ء کے انتخابات :

الیکشن کے بعد ہم عصر سیاسی جماعتوں جن میں پاکستان تحریک انصاف پیش پیش تھی نے ن لیگ پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا۔ ن لیگی حکومت کو ایک سال2 ماہ ہی گزرے تھے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نےالیکشن میں دھاندلی کا الزام لگاکر آزادی مارچ جسے سونامی مارچ بھی کہا جاتا ہے، کا اعلا ن کردیا۔ آزادی مارچ اسلام آباد میں 14 اگست 2014ء سے شروع ہوا اور 17 دسمبر 2014ء یعنی 4 ماہ سے زائد جاری رہا۔

سن 2016ء میں پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف کے بچوں کے نام سامنے آئے جس پر حزب اختلاف کی جانب سے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ سامنے آیا ۔ معاملہ کسی نتیجے پر نہ پہنچنے پر حزب اختلاف کی دوسری بڑی جماعت تحریک انصاف سڑکوں پر نکل آئی اور 2 نومبر کو اسلام آباد کو بند کرنے کا کال سے پہلے پکڑ دھکڑ اور پرتشدد جھڑپوں کے دوران یکم نومبر کو سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے پاناما لیکس کے تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے پر اتفاق کر لیا۔

سپریم کورٹ میں 3 نومبر 2016کو پاناما لیکس میں سامنے آنے والے الزامات کی باقاعدہ سماعت شروع ہوئی۔سماعتوں کا سلسلہ چلتا رہا، 28 جولائی 2017ء کو سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قراردے کر ان پر پابندی عائد کردی۔

2013ء کے انتخابات :

نواز شریف کے بعد مسلم لیگ ن ہی کےشاہد خاقان عباسی یکم اگست 2017ء کو وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوگئے۔

نوازشریف کے 4 سالہ دور میں سی پیک منصوبہ اور بجلی کے متعدد منصوبے شروع کیے گئے جبکہ پاک فوج کے آپریشنز کے نتیجے میں ملک میں قدرے امن بھی قائم ہوا ۔

تازہ ترین