احتساب عدالت نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ضمنی ریفرنس میں شریک ملزمان کے خلاف 3 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیےہیں۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے استغاثہ کے گواہوں سعید، اشتیاق احمداور واصف حسین کے بیانات ریکارڈ کیے جبکہ ملزم سعید احمد کی ریفرنس سے بریت کی درخواست پر فیصلہ نہیں سنایا جا سکا۔
سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے کہا کہ موجودہ گواہ ان سے متعلق نہیں ، اس لیے حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی جائےجبکہ ہینڈ رائٹنگ ایکسپرٹ نسیم احمد ان سے متعلقہ گواہ ہیںاور گواہ کے بیان کے بعد بریت کی درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا جائے۔
وکیل صفائی قاضی مصباح نے کہا کہ جن دستاویزات کو عدالت مارک کرتی ہے ان کو علیحدہ فائل میں رکھ دیا جاتا ہے، ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جا سکتا۔
ادھر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 1986سے 1992 تک کی فراہم کی گئی دستاویزات فوٹو کاپی کی صورت میں ہیں جنہیں مارک کیا گیاجبکہ 1993سے 2016 تک دی گئی دستاویزات اصل ہیںتاہم کیس کی سماعت 7 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے۔