راولپنڈی(نمائندہ جنگ) نگران وزیر محنت و افرادی قوت پنجاب میاں نعمان کبیر نے کہا ہے کہ سوشل سکیورٹی کا ادارہ مری میں ورکرز کی رجسٹریشن اور کنٹری بیوشن میں اضافے کے لئے مزید اقدامات کرے، سوشل سیکورٹی ڈسپنسری مری میں لیڈی ڈاکٹر کی تعیناتی سمیت دیگر طبی سہولیات کی جلد فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ محنت مزدوری کر کے اپنے کنبوں کی پرورش کرنے والے کے مسائل کم سے کم کرنے میں ان کی مدد کی جاسکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوشل سیکورٹی ڈسپنسری مری کے دورے کے موقع پر کیا۔ صوبائی وزیر نے کہاکہ محکمہ سوشل سکیورٹی کے پاس اس وقت وافر فنڈز موجود ہیں جنہیں زیادہ سے زیادہ ورکرز کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔انہو ں نے اس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ مختلف نجی اداروں اور کاروباری مراکز میں محنت مزدوری کرنے والے ورکرز کو محکمہ سوشل سیکورٹی کی خدمات سے زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کی جائے تاکہ یہ خواندہ اور نیم خواندہ ورکرز اس محکمے کی طرف سے جاری پروگراموں سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں۔ ڈائریکٹر سوشل سیکورٹی پنجاب ڈاکٹر اعجاز پاشا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس وقت مری میں اڑھائی سو سے تین سو ورکرز رجسٹرڈ ہیں اور محکمہ کے رولز کے مطابق ان ورکرز اور ان کے والدین سمیت پانچ افراد کو طبی معائنے اور ادویات کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔