• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بنی گالہ تعمیرات ٹیسٹ کیس، عمران دوسروں کیلئے مثال بنیں، چیف جسٹس

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے بنی گالہ میں ناجائز تعمیرات اور تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران محکمہ مال راولپنڈی کو سرویئر جنرل آفس کو مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرنیکا حکم جاری کرتے ہوئے سرویئر جنرل کو6 ہفتوں میں نالہ کورنگ کا سروے مکمل کرنیکی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان آئندہ وزیراعظم ہیں، لہٰذا بنی گالا میں تجاوزات کے معاملے کو وہ خود دیکھیں، یہ ان کیلئے ٹیسٹ کیس ہوگا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بنی گالہ میں تجاوزات پر دفعہ 144 نافذ ہے انہوں نے تجویز پیش کی کہ نئی حکومت کو بنی گالہ تجاوزات سے متعلق فیصلہ کرنیکا حکم جاری کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بنی گالا تجاوزات کی درخواست عمران خان نے ہی دی تھی اب انکی حکومت بننے والی ہے، لہٰذا بنی گالا میں تجاوزات کے معاملے کو وہ خود دیکھیں وہ بنی گالہ کے مسائل سے آگاہ ہیں، اگر وہ مسائل حل کر لیتے ہیں تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ،عمران خان لوگوں کیلئے مثال بنیں، عمران خان کے وکیل نے کہا میں یقین دلاتا ہوں کہ وزیراعظم لوگوں کیلئے مثال بنیں گے جس پر چیف جسٹس نے تصحیح کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عمران خان ابھی وزیراعظم نہیں بنے ہیں، آئندہ وزیراعظم ہیں۔ چیف جسٹس نے سرویئر جنرل آفس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا سرویئرجنرل آفس نے دارالحکومت اور کورنگ نالہ کی حد بندی کا سروے مکمل نہیں کیا جس پر سرویئر جنرل نے جواب دیا کورنگ نالہ کے سروے کیلئے ریکارڈ و نقشے درکار ہیں جو محکمہ مال راولپنڈی کے حکام فراہم نہیں کررہے ہیں جس پر عدالت نے محکمہ مال کے اہلکاروں کی سرزنش کرتے ہوئے محکمہ مال کے سیکرٹری کو سرویئر جنرل آفس کو مطلوبہ ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم جاری کیا اور سروے جنرل کو6 ہفتوں میں نالہ کورنگ کا سروے مکمل کرنیکی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 6 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔ دریں اثناء سپریم کورٹ نے 2005کے زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کیلئے بیرونی ممالک سے آنے والے اربوں روپے کے ترقیاتی فنڈز کے استعمال میں بدعنوانی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مانسہرہ کوتحقیقاتی کمیشن کاسربراہ مقرر کرتے ہوئے چھ ہفتے کے اندر اندر انکوائری کرکے رپورٹ جمع کرانیکا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی تو چیف جسٹس نے کہا ایرا نے اربوں روپے بالاکوٹ میں خرچ کر دیئے ہیں میں نے دورہ کیا تو وہاں کے حالات دیکھ کر مجھے شرم آئی، چار ٹیوب ویل کھدوائے گئے، ٹوٹی سڑکیں موجود ہیں باقی رقم تو آپ لوگوں کی گاڑیوں اور تعیشات پر ہی خرچ ہوئی ہے، عدالت نے ہدایت کی کہ تمام ادارے انکوائری کمیشن کیساتھ تعاون کریں۔

تازہ ترین