پشاور(نیوز رپورٹر) پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دورکنی بنچ نے سابق چیف جسٹس طلعت قیوم قریشی کے بیٹے عمر طلعت کے قتل میں گرفتار ملزم نوراللہ کے عدم ثبوت کی بناء پر رہائی کے احکاما ت جاری کردئیے۔ استغاثہ کے مطابق ملزم نور اللہ سکنہ سردریاب پر الزام تھا کہ اس نے عمر طلعت کو قتل کیا تھا۔ پولیس نے ملزم کو پستول سمیت 8اگست 2008 ءکو رشید گل،حامد، امجد سمیت گرفتار کیا تاہم وہ مقدمے میں بری ہوگئے تھے جبکہ نوراللہ کو 3فروری 2010کو چارسدہ کی سیشن کورٹ نے عمر قید اور ایک لاکھ روپے کی سزا سنا ئی ۔جس کیخلاف ملزم نے ہائی کورٹ میں وکیل خضر حیات داودزئی کے توسط سے اپیل دائرکی ۔ اپیل میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم سے تشدد کے ذریعہ اقبال جرم کروایا گیا، نامعلوم واردات تھی اور ساتھ ہی ملزم کی گرفتاری بھی واضح نہیں ۔ ملزم کے خلاف شواہد نہیں ہیں لہذا ملزم کی سزا معطل کر کے اُسے رہا کیا جائے ، بنچ نے اپیل کی سماعت مکمل ہونے کے بعد ملزم کی رہائی کے احکامات جاری کردیئے۔