• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز کشمیریوں کے مسائل حل کرنا پہلی ترجیح ہے، چیف جسٹس آزاد کشمیر

سلاؤ (اورنگزیب چوہدری ) چیف جسٹس آزاد کشمیر سپریم کورٹ جسٹس چوہدری ابراہیم ضیا نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں نظام عدل کی فراہمی کے لیے آزاد کشمیر اسٹیٹ جوڈیشنل پالیسی 2018ایکٹ کے تحت نئی پالیسی وضع کی گئی ہے جس کے تحت آزاد کشمیر کی تمام ماتحت عدالتوں کو احکامات جاری کر دیے گئےہیں کہ آئین اور قانون کے تمام تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اوورسیز کشمیریوں سیمت بچوں، بوڑھوںاور خواتین کے متعلقہ تمام مقدمات پرترجیحی بنیادوں پر جلد سے جلد فیصلےکیے جائیں۔ اوورسیز کشمیریوں کے مسائل اور مشکلات کو حل کرنا میری پہلی ترجیح ہے، جنگ سے خصوصی بات چیت میں چیف جسٹس آزاد کشمیر سپریم کورٹ جسٹس چوہدری ابراہیم ضیا کا مزید کہنا تھا کہ آزاد کشمیر میں دیوانی مقدمات کو جلد سے جلد نمٹانےکرنے کے لیے آزاد کشمیر ضابطہ دیوانی ایکٹ میں ترمیم کر دی گئی ہےجو حکومت آزاد کشمیر کی منظوری کے بعد نافذ ہو چکی ہے۔نئی ترمیم کے تحت عدالتوں کو تمام دیوانی مقدمات کا فیصلہتین سال سے پہلے کرنا ہو گا۔ ٹائم فریم مقرر کرنے سے مقدمات میں گواہان کی شہادت اور جواب دعویٰدائر کرنے کے لیے تمام تاخیری حربوں کی روک تھام ہو گئی ہے۔ چوہدری ابراہیم ضیا نے کہا اس وقت تک آزاد کشمیر سپریم کورٹ میں کوئی بھی مقدمہ تاخیر کا شکار نہیں، سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے تمام سابقہ مقدمات نمٹا دیے ہیں جبکہ آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں ججزکی کمی کو پورا کرنے کے بعد وہاں بھی مقدمات کے فیصلوں کیتاخیر میں کمی آئے گی۔ اس سال ہائی کورٹ کے ججز نے موسم گرما کی دو ماہ کی تعطیل کو رضاکارانہ طور پر کم کرتے ہوئے صرف ایک ماہ چھٹیاں کیں اور مقدمات کی سماعت کی جس سے یقینی طور پر مزید بہتری آئے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آزاد کشمیر کی ضلعی عدالتوں میں مقدمات کے فیصلوںکی رفتار تسلی بخش ہے ماسوائے ایک دو اضلاع میں جہاں ججزکی تعداد میں کمی کے باعث مشکلات ہیں۔ وہ بھی امید ہے کہ جلد دور کر لی جائیںگی۔
تازہ ترین