اسلام آباد (فاروق اقدس/نامہ نگار خصوصی)نو منتخب اراکین قومی اسمبلی جو حلف لینے آئے تھے ان کی خوشی دیدنی تھی، اجلاس کے دوران عمران خان نے نشست سے اٹھ کر آصف زرداری سے مصافحہ کیا، پہلا حلف آصف زرداری نے اُٹھایا ، حلف برداری کے بعد واپسی پر آصف زرداری پارلیمنٹ ہائوس کی لفٹ میں پھنس گئے،شازیہ مری کی تیروالی شرٹ توجہ کامرکزبنی رہیں۔ تفصیلات 15ویں قومی اسمبلی کے منتخب اراکین جب حلف اُٹھانے کیلئے ایوان میں پہنچے تو بالخصوص وہ اراکین جو پہلی مرتبہ اس ایوان میں آئے تھے اُن کے چہروں پر خوشی دیدنی تھی ، پُرجوش معانقے ہورہے تھے دوبارہ اسمبلی میں آنے والے ارکان کے قہقہے بھی گونج رہے تھے، ان خوش کُن مناظر میں بعض غیر متوقع اور قدرے حیرت میں مبتلا کردینے والے مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔ عمران خان جو اب یقینی طور پر وزیراعظم بننے والے ہیں اور طے شدہ شیڈول کے مطابق 18 اگست کو اپنے منصب کا حلف اُٹھائیں گے۔ انہوں نے ایک طرف تو ’’مفاہمت کے بادشاہ‘‘ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے اپنی نشست سے اُٹھ کر مصافحہ کیا تو دوسری طرف انہوں نے بلاول بھٹو سے ہاتھ ملانےکیلئے انتظار بھی کیا جو دوسرے ارکان سے مل رہے تھے ۔ عمران خان جب آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے مل رہے تھے تو پیپلزپارٹی کے ارکان خوشی سے اس منظر کو دیکھ رہے تھے۔ اس موقع پر مہمانوں کے گیلریوں سے ’’جئے بھٹو‘‘ اور ’’ پیپلزپارٹی زندہ باد‘‘ کے نعرے لگائے گئے۔پیپلزپارٹی کے بعض ارکان نے فرطِ جذبات سے فوٹوگرافر کو آواز دیتے ہوئے کہا۔ او بھائی! یہ تصویر مس نہ کرنا۔ جلد ی جلدی تصویریں بناؤ۔ نئی اسمبلی میں حلف اُٹھانے والوں میں راجہ پرویز اشرف، میاں محمد سومرو،ر آصف زرداری، شہباز شریف ، پرویز خٹک، علی محمد مہر، آفتاب شعبان میرانی، خورشید شاہ، فہمیدہ مرزا، فخر امام اور موجودہ اسپیکر سردار ایاز صادق نے بھی حلف اُٹھایا۔ سابق وزرائے خارجہ خواجہ د آصف، شاہ محمود قریشی اور حنا ربانی کھر بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔ حنا ربانی کھر جب حلف اُٹھانے کیلئے بلاول بھٹو کے سامنے سے گزریں تو دونوں کے درمیان مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا جبکہ ڈائس سے واپسی پر حنا ربانی کھر بلاول بھٹو کے پاس رک گئیں اور دونوں کچھ دیر خوشگوار انداز میں گفتگو کرتے رہے۔ سابقہ اسمبلی کے وہ ’’ہیوی ویٹس‘‘ پارلیمینٹیرینز جو حیرت انگیز طور پر اس ایوان میں نہ آسکے اُن کی جگہ سابقہ اسمبلی کے ارکان بیٹھے تھے۔