سکھر (بیورو رپورٹ) عیدالاضحی کا چاند نظر آنے کے باوجود سکھر میں سرکاری سطح پر مویشی منڈی قائم نہیں ہوسکی، بیرون شہر سے آنیوالے مویشی مالکان نے مختلف علاقوں میں عارضی مویشی منڈیاں قائم کرنا شروع کردیں جہاں وہ ٹولیوں کی شکل میں جانوروں کی خرید و فروخت میں مصروف ہیں۔ مویشی منڈی قائم نہ ہونے سے دور دراز علاقوں سے آنیوالے بیوپاری شدید مشکلات سے دوچار ہوگئے ہیں اور انہوں نے اپنے جانوروں کو فروخت کرنے کے لئے شہر کی اہم شاہراہوں و تجارتی مراکز میں ڈیرے ڈال لئے ہیں، مویشی مالکان اپنے جانوروں کو لیکر دن بھر تو شہر کی مختلف شاہراہوں، رہائشی و تجارتی علاقوں میں گھومتے رہتے ہیں جس سے نہ صرف وہ خود مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں بلکہ شہر میں لوگوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور مویشی منڈی قائم نہ کئے جانے کے باعث شہری علاقوں میں مویشیوں کی آمد و رفت کے باعث صفائی ستھرائی کی صورتحال بھی خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے،مویشی مالکان کو اپنے جانوروں کو پینے کا پانی فراہم کرنے سمیت دیگر مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے لیکن انتظامیہ ، میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سرکاری سطح پر مویشی منڈی کے قیام کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ہیں، حالانکہ مویشی منڈی کا قیام عیدالاضحی کا چاند نظر آنے سے قبل ہوجانا چاہیے تاکہ عید قربان پر مویشیوں کی خرید و فروخت کرنیوالوں کو مشکلات سے بچایا جاسکے مگر انتظامیہ تاحال مویشی منڈی قائم نہیں کرسکی ہے جو کہ انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔سکھر اسمال اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی ہارون میمن، سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی جاوید میمن، جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری، مشرف محمود قادری، سنی تحریک کے مرکزی رہنما حافظ محبوب علی سہتو، پاکستان سنی تحریک کے رہنما رضوان قادری، گولیمار انڈسٹریل ایریا ایسوسی ایشن کے صدر ملک محمد جاوید، راجپوت بندھانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر حاجی شریف بندھانی سمیت دیگر سیاسی، سماجی، عوامی، مذہبی، شہری و سیاسی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سکھر اور میئر سکھر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طو رپر سکھر میں مویشی منڈی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ عید الاضحی کے موقع پر قربانی کے جانور فروخت کرنے والے بیوپاریوں اور خریداروں کو مشکلات سے بچایا جا سکے۔