قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت جاری ہے، اسپیکراسد قیصر نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے عملے کو ہدایت کرتا ہوں کہ دیانت داری سے فرائض انجام دیں،پریس گیلری کے بغیر ایوان نامکمل ہے، ہم سب کی پہچان اور شناخت پاکستان ہے۔
پی ٹی آئی کے نامزد کر دہ اسد قیصر 176ووٹ لے کر اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے ہیں، انہوں نے بطور اسپیکر قومی اسمبلی حلف اٹھا لیا۔ایاز صادق نے اسد قیصر کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کے لئے330 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں سے 8 ووٹ مسترد ہوئے، اسد قیصر نے 176 ووٹ حاصل کیے جبکہ خورشید شاہ 146 ووٹ حاصل کیے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 2013میں پاکستان کی پہلی جمہوری حکومت نے دوسری حکومت کو اقتدار منتقل کیا۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کاشکریہ اداکرتاہوں جنھوں نےمجھے اسپیکرمنتخب کیا،آصف زرداری کاشکریہ ادا کرتاہوں کہ انھوں نے مجھے اسپیکر شپ کےووٹ دیے۔
ایاز صادق نے کہا کہ جعلی اسپیکرکی آوازیں سنیں،میرانام لیکرکہاگیاکہ نہیں مانتے،جب یہ کہاگیاکہ پارلیمنٹ میں چوربیٹھے ہیں توہررکن پارلیمنٹ کادل دکھا،میں یہ چاہوں گاکہ سیاسی اختلاف ایک طرف لیکن ایک دوسرےکی عزت کریں۔
نو منتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت اجلاس شروع ہوا تو رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ نے نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو مبارک باد دی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ کا تقدس بحال رکھنے کی کوشش کرے گی۔مجھے فخر ہے کہ میری پارٹی اورقائدین نےپارلیمنٹ کوقائم رکھنےکیلیےاپنی زندگیاں دے دیں،بینظیربھٹوکی شہادت کی وجہ سےملک میں جمہوریت نظرآتی ہے۔
انبہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کوشش کی گئی کہ پارلیمنٹ اپنی مدت پوری نہ کرسکے ،میری دعاہےکہ نئی حکومت عوام سےکیےگئےوعدےپورےکرےگی۔
خورشید شاہ کا خطاب ختم ہوا تو رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ نے فراخ دلی سے نتیجہ قبول کیا۔پارلیمنٹ کو تسلیم کرنا جمہوریت کے تسلسل کیلیے ضروری ہے ،ایاز صادق نے 5سال احسن طریقے سے اسمبلی کی کارروائی چلائی ،ایوان کے تقدس کو پروان چڑھانے کیلیے ان رویوں کو اپناناہوگا۔