کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجدی میں متاثرہ کوئلہ کان میں ریسکیو کا کام دوبارہ شروع کر دیا گیا، ریسکیو آپریشن کے دوران کان سے مزید 2 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
چیف انسپکٹر مائنز بلوچستان افتخار احمد کےمطابق سنجدی کی متاثرہ کوئلہ کان میں ریسکیو کا کام کان میں ملبے اور زہریلی گیس کی بھاری مقدار کی وجہ سے ایک روزقبل روک دیا گیا تھا۔
آج صبح ریسکیو کاکام دوبارہ شروع کیا گیا جس کےبعد سنجدی کی کوئلہ کان سے مزید 2 کانکنوں کی لاشیں نکال لی گئی،جبکہ متاثرہ کان میں حادثے کا شکار 5 کانکنوں کی لاشیں اب بھی اندر موجود ہیں۔
چیف مائنز انسپکٹر کےمطابق سنجدی کان حادثہ میں 17کانکن جاں بحق ہوگئے تھے، متاثرہ کان سے 10 کانکنوں کی لاشیں پہلےہی نکالی جاچکی ہیں۔