راولپنڈی (اے پی پی) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے ریلوے کا 40 ارب خسارہ ختم کرنے کا چیلنج قبول کر لیا، ان کا کہنا ہے کہ پشاور سے لاہور تک ڈبل ٹریک بنانا اولین ترجیح ہے، ریلوے کو منافع بخش بنانے کےلئے 18 گھنٹے کام کروں گا، لوگوں کو روزگار بھی ملے گا اور ریوینو بھی بڑھائیں گے، سابقہ حکومت کرپٹ تھی، بتایا گیا سب اچھا ہے لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔ راولپنڈی ریلوے سٹیشن کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں ریلوے میں 35 سے 40 ارب کا خسارہ جہیز میں ملا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ ریلوے کا خسارہ ختم کرنا ہے، میں یہ چیلنج قبول کرتا ہوں، ریلوے کو نعرہ دیا ہے کہ آرام حرام ہے، ریلوے کو ٹھیک کرنا میری ذمہ داری ہے اور میں قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ ریلوے کو منافع بخش بنانے کےلئے 18 گھنٹے کام کروں گا، لوگوں کو روزگار بھی ملے گا اور ریوینو بھی بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ انتقامی کاروائی نہیں کی جائے گی، سب سے پہلے میرا احتساب کیا جائے، آدھا ریلوے نیب زدہ ہے، ہم نے دگنی قیمت پر انجن خریدے ہیں، جو لوگ نیب کو مطلوب ہیں انہیں سرنڈر کرنا ہوگا، کرپشن پر برداشت صفر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سہولت والا سفر چاہتے ہیں، نئی ٹرینوں پر 10 فیصد رعایت ہوگی، ریلوے کے تمام ریسٹ ہاؤس کو پرائیویٹ سیکٹر کےلئے کھول دیں گے، ریلوے کی پٹری بھی کرائے پر دینے کےلئے تیار ہیں، اگلے ہفتے دو نئی ٹرینوں کا اعلان کریں گے، سواری کی کمی نہیں ہے فریٹ کی جانب توجہ دینی ہوگی۔ ڈی ایس ریلوے کو کہا ہے کہ اخراجات میں فلور کمی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ 31 ریلوے سٹیشنز اپ گریڈ کرنے جارہے ہیں، بہت سارے پاکستانیوں نے بلٹ ٹرین کےلئے بھی ہمیں یقین دلایا ہے، ہمارا پہلا ایجنڈا پشاور تا لاہور ریلوے ٹریک ڈبل کرنا ہے، جہاں سٹرک نہیں وہاں بھی ٹرین لے جانا چاہتے ہیں، کراچی سے سکھر، راولپنڈی سے لاہور اور میانوالی کی ٹرینیں چاہتے ہیں۔