• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبے میں ایک ہزار نرسز کو بھرتی کیا جائے، بلوچستان نرسز ایسوسی ایشن

کوئٹہ(سٹی ڈیسک) ریٹائر ہونے والی ہیڈ نرسز رضیہ بانواور نسرین عنایت کے اعزاز میں سول ہسپتال نرسنگ سپرنٹنڈنٹ آفس میں تقریب ہوئی ہیڈ نرسز کی جانب سے ریٹائر ہونے والی نرسز کی خدمات پر انہیں تحائف سے نوازا گیا اس موقع پر بلوچستان نرسز ایسوسی ایشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری ریاض لوئیس نرسنگ سپرنٹنڈنٹ عبدالمتین نرسنگ ڈائریکٹر محمد حسن کاسی ڈپٹی ڈائریکٹر نرسنگ عبدالرحیم اور چیف نرسنگ سپرنٹنڈنٹ فہیم عباس ہیڈ نرسز بابر انصاری غلام علی عشرت جہاںطاہرہ تبسم پروین طفیل نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی خدمات کو محکمہ صحت میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا اور انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے چند روز قبل انہیں گریڈ 18میں ترقی دی گئی حکومت بلوچستان محکمہ صحت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان اور خصوصاً سول ہسپتال کوئٹہ جوکہ گنجان آباد علاقہ ہے کسی بھی ایمرجنسی کی صورتحال میں سب سے پہلے زخمیوں کو سول ہسپتال ہی لایا جاتا ہے آٹھ سو بستر پر مشتمل ہسپتال میں نرسز کی تعداد کو بڑھایا جائے اور صوبے میں کم از کم ایک ہزار نرسز کو بھرتی کیا جائے اور گریڈ 18گریڈ 17کی نئی اسامیاں مختص کی جائیں صوبے میں نرسز کی گریڈ 19میں اور گریڈ 20میں اسامیاں منظور کی جائیں گریڈ 17اور گریڈ 18کی خالی پوسٹوں پر فوری نرسز کو میرٹ پر ترقی دی جائے ہیڈ نرسز نے وزیراعظم عمران خان اور صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں کئی سال سے ترقی نہیں دی جارہی ہمارے لئے کوئی سروس سٹریکچر تشکیل نہیں دیا گیا لہٰذا پورے پاکستان میں نرسنگ کو اپ گریڈ کیا جائے ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس جو کے پی کے، پنجاب اور کوئٹہ کڈنی ہسپتال میں بلوچستان کی نرسز کو دیا جارہا ہے ایک ہی ملک صوبے اور شہر میں دہرا نظام کی وجہ سے نرسز میں احساس محرومی پیدا ہورہا ہے ملک میں انصاف کا نظام رائج کیا جائے جو تنخواہ اور وظائف دوسرے صوبوں میں نرسوں کو دیا جارہا ہے ہمیں بھی دیا جائے اور نرسنگ ہاسٹلوں میں صفائی کا کوئی بندوبست نہیں گزشتہ دس سال سے نرسنگ ہاسٹلوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے شادی شدہ نرسز کے لئے رہائشی کالونی بنائی جائے۔
تازہ ترین