راولپنڈی (اپنے نامہ نگار سے ) ریالٹو چوک میں لئی نالہ پل اور مری روڈ پر مٹی کے ڈھیر میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے مگر آرڈی اے، واسا اور پی ایچ اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے حکام اس حوالے سے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ،کوئی اپنی ذمہ داری پوری کرنا ہی نہیں چاہتا ۔ پہلے مٹی اورکچرے سے گرین بیلٹ کو تباہ کیا گیا پھر جب گرین بیلٹ بھر گئی تو لوگوں نے فٹ پاتھ پر پرانا بلڈنگ میٹریل پھینکنا شروع کر دیا جب لئی نالہ کے پاس فٹ پاتھ مٹی سے بھر گیا تو اب یہ میٹریل روڈ پر پھینکنے کا عمل شروع ہو چکاہے ، اس سارے عمل پر متعلقہ اداروں کے ذمہ داران کی بے حسی سوالیہ نشان ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ کیا آرڈی اے کی مری روڈ اور میٹرو پراجیکٹ کی تعمیر کے بعد مری روڈ سے متعلق ذمہ داری ختم ہوچکی ہے حالانکہ آرڈی اے کے پاس اب بھی میٹرو پراجیکٹ منصوبے کے فنڈز آ رہے ہیں ، پی ایچ اے جو مری روڈ سمیت میٹرو کے پلرز پر اشتہارات اور ہورڈنگز کی فیسیں تو وصول کررہا ہے کیا اس جگہ پر لوگوں کو بلڈنگ میٹریل پھینکنے سے روکنا اس ادارے کی ذمہ داری نہیں بنتی حالانکہ گرین بیلٹ بھی پی ایچ اے کے پاس ہے ، واسا جو ہر سال لئی نالہ کی صفائی پر کروڑوں روپے تو سرکاری فنڈز سے خرچ کررہا ہے، کیا لئی نالہ کے پاس پھینکا جانے والا کچرا بھی اٹھانا اس کی ذمہ داری نہیں ہے ، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گرین بیلٹ میں پھینکا جانے والا کچرا لئی نالہ سے ہی نکالا گیا تھا گزشتہ روز بھی ایک ٹرالی مٹی کی بالکل مری روڈ پر پھینک دی گئی جس سے اداروں کی بے بسی کا اندازہ ہوتا ہے یا پھر جان بوجھ کر اس کا نوٹس ہی نہیں لیا جا رہا ہے یا پھر متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کر رہے ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہئے، نہ صرف یہاں سے یہ کچرا فوری طور پر اٹھایا جانا چاہئے بلکہ آئندہ سے اس کی روک تھام ہونی چاہئے۔