نوشہروفیروز(نامہ نگار) بے نظیر بھٹو لا کالج کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے غیر قانونی قرار دیدیا، بند کرنے کا حکم، 400 سے زائد طلباء و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔تفصیلات کےمطابق شہید بے نظیر بھٹو لا کالیج نوشہروفیروز کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے غیر قانونی قراردیتے ہوئے بند کرنے کا حکم دیدیا،حکم نامے کے بعد لاکالج میں زیر تعلیم 400 سے زائد طلبا و طالبات کا مستقبل کھٹائی میں پڑ گیا، کالج کی طالبہ کشف ایاز قریشی نے دیگر طالبات کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کوبتایا کہ ہم سب سے فیس کے پیسے پرنسپل نے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروائے جو کروڑوں میں ہیں ہمارا مستقبل تباہ کرنے میں پرنسپل شوکت بوھیو کا ہاتھ ہے سپریم کورٹ آف پاکستان اور بار کونسل طلبا و طالبات کا مستقبل بچانے کیلئے کردار ادا کریں اور کالج کا الحاق کسی دوسری یونیورسٹی کیساتھ کرکے شاگردوں کا سال تباہ ہونے سے بچائیں یا ادا کی گیئں فیسوں کو واپس دلوا کرکسی اور ادارے میں داخلہ ریگیولر کیا جائے بصورت دیگر ہم ہر فورم پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گی کیونکہ اس میں ہمارا کیا قصور ہے ہمیں کیوں سزا دی جارہی ہےدوسری جانب کالج کے پرنسپال شوکت بوھیو نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اس کالج کا الحاق شہید بے نطیر بھٹو یونیوسٹی سے ہے جسے سپریم کورٹ نے بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے ، سول سوسائٹی کے افراد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لا کالج کے طلبا و طالبات کو ماہِ محرم الحرام کی چھٹیوں کا کہہ کر کالج آنے سے منع کردیا گیا بڑے افسوس کی بات ہے کہ انہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ کالج بند کرنے کے احکامات مل چکے ہیں اور لاکالج کو بند کیا جارہا ہے۔