کراچی (نیوز ایجنسیز) پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی رسم قل ادا کر دی گئی۔رسم قل میں سابق وزیر اعظم نوازشریف، شہبازشریف بھی شریک نواز شریف کی والدہ، مریم نواز کیپٹن صفدر اور خاندان کے دیگر افراد کے علاوہ مسلم لیگ ن کے اہم رہنمائوں اور کارکنوں و خواتین اور بڑی تعداد میں شہریوںنے شرکت کی۔ رسم قل میں خواتین کیلئے علیحدہ انتظام کیاگیاتھا ۔ سابق صدر اور پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی رہائشگاہ پر جا کر ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر سید نیر حسین بخاری، سینیٹر فرحت اللہ بابر، شیری رحمن، رحمن ملک، قمر زمان کائرہ، لطیف کھوسہ، رخسانہ بنگش، مصطفی نواز کھوکھر، جمیل سومرو اور عزیز الرحمن چن بھی ان کے ساتھ تھے جبکہ شہباز شریف، مریم نواز، کیپٹن صفدر، حمزہ شہباز اور ایاز صادق بھی موجود تھے۔ سابق صدر نے مرحومہ کیلئے مغفرت اور ان کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر آصف زرداری نے نوازشریف کو اپنی قید کی باتیں بھی بتائیں۔ آصف زرداری نے بتایا کہ جب میں جیل میں تھا تو میری والدہ بیمار تھیں، مجھے پیرول مل رہا تھا لیکن نہیں لیا۔ انہوں نے بتایا کہ بعد میں اپنی بہن کے کہنے پر میں نے پیرول لیا اور والدہ کو ملنے کے لیے اسپتال گیا۔ سابق صدر نے بتایا کہ جب اسپتال پہنچا تو والدہ کی حالت بگڑ چکی تھی، والدہ سے آخری ملاقات میں اُن کی آنکھ سے ٹپکا آنسو آج بھی تکلیف دیتا ہے۔ نواز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ میں عملی طور پر قید تنہائی میں ہوں، میری بیرک کے ساتھ والے تمام کمرے خالی ہیں۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بلاشبہ بیگم کلثوم نواز نڈر اور بہادر خاتون تھیں، قوم جمہوریت اور ملک کے لیے ان کی جدوجہد کو یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کلثوم نواز کا انتقال شریف خاندان کے لیے بہت بڑا صدمہ ہے، شریف خاندان اور مسلم لیگ (ن) کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔