تلہار(نامہ نگار) قومی اسمبلی کے رکن میر غلام علی خان ٹالپر نے یوم عاشور کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حضرت امام حسین ؓنے دین کی خاطر سر تو کٹوا دیا لیکن یزید کے ہاتھوں بیعت نہیں کی۔حضرت امام حسینؓ نے ہمیں سربلند کر کے چلنا سکھایا فکر حسین ؓپرعمل اور ان کے نقش قدم پر چلنے سے ہمیں کامیابی مل سکتی ہے، دنیا بھر میں جہاں امن اور قربانی کی بات ہوگی وہاں حضرت امام حسین ؓکا نام ہوگا، حسینیت کا پیغام امن کا پیغام ہے رکن سندہ اسمبلی میر اللہ بخش ٹالپر نے اپنے آبائی شہر میں مختلف امام بارگاہوں کا دورہ کرنے کے دوران کہا کہ حضرت امام حسینؓ نے اپنے نانا کے دین کو بچانے کے لئے سر تو کٹوا دیا لیکن اپنے سر کو جھکنے نہیں دیا۔ اسلام دین کی سربلندی کے لئے دن رات کوشاں ہے امت مسلمہ آج جن مسائل کا شکار ہے وہ سب دین کی دوری کی وجہ سے ہے اگر ہم آج قرآن و سنت پر عمل پیرا ہو جائیں تو دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔رکن سندہ اسمبلی مسز تنزیلا قمبرانی نے تلہار کے مختلف امام بارگاہوں کا دورہ کیا تلہار کے مرکزی امام بارگاہ کے دورے کے موقع پر انہوں نے منتظمین اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حسین ؓاور حسینیت ‘ محض ایک تاریخ کا نہیں بلکہ ایک سیرت اور طرزِ عمل کا نام ہے۔ ایک گائیڈ لائن کا نام بھی ہے کہ جس دین کے دامن میں حضرت امام حسین ؓعالی مقام کی ان گنت قربانیاں ہوں تو یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ اس دین کی بقا کا ذمہ تو خود اللہ تعالی نے لے رکھی ہے اور یہ کسی انسان کا نہیں بلکہ خدائے بزرگ و برتر کا ہی معجزہ ہے ۔ دوسری طرف معرکہ کربلا محض ایک واقعہ نہیں بلکہ شعور ، حریت ، خودداری ، جرات ، شجاعت ، ایثار وقربانی اور صبر و انقلاب کا مکمل فلسفہ ہے ۔ اس کرب و بلا میں ننھے مجاہدوں کا بھی اتنا ہی کردار ہے جتنا کسی جواں اور پیر سالہ کا ۔