• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشہور صحافی کرسٹینا لیمب بینظیر بھٹو سے کیوں متاثر ہیں؟

مشہور صحافی کرسٹینا لیمب مرحومہ محترمہ بینظیر بھٹو کی شخصیت سے انتہائی متاثر ہیں ، ان کا کہناہے کہ بینظیر بھٹو نے ان  زندگی بدل کے رکھ دی۔

پاکستان میں بہت سے غیر ملکی صحافیوں نے غیر معمولی شہرت حاصل کی ہے۔ ان میں ایک نمایاں نام برطانوی صحافی کرسٹینالیمب کا بھی ہے۔

انہوں نے اپنے ریڈیو پروگرام میں بینظیر بھٹو کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بینظیر بھٹو نے اس وقت تاریخ رقم کی جب ان کی عمر 35 سال تھی اور وہ مسلم اکثریت والے ملک پاکستان کی جمہوری طور پر منتخب کی گئی پہلی خاتون وزیراعظم بن گئیں۔


انہوں نے کہا کہ ان کا خاندان دنیا کے سب سے زیادہ مشہور سیاسی خاندانوں میں سے ایک ہے، جو خاندان کے افراد کے قتل جیسے سانحوں سے گزرا۔

کرسٹینا لیمب ان بے شمار صحافیوں اور دانشوروں میں بھی شامل ہیں جن کا خیال ہے کہ جب تک پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز نہ کیا جائے اور اس پر دہشت گردی کے الزامات نہ لگائے جائیں اس وقت تک اس خطے کی تاریخ کے متعلق حق تو یہ ہے کہ حق ادا نہیں ہوا۔

1988ء میں جب بے نظیر بھٹو پاکستان آئیں تو کرسٹینا نے ان کا ایک انٹرویو کیا جس کا پاکستان میں خوب چرچا رہا۔ اس انٹرویو کے بعد وہ بے نظر بھٹو کی ذاتی دوست بن گئیں اور اگلے سال بے نظیر بھٹو نے انہیں خصوصی طور پر اپنی شادی میں مدعو کیا۔

کرسٹینا پربینظیر بھٹو کی زندگی کا اتنا زیادہ اثر تھا کہ ان کی میز پر ہر وقت 2007 کی بینظیر کی موت سے پہلے لی جانے والی تصویر ہر وقت سجی رہتی ہے ، کرسٹینا اس وقت ان کے ساتھ ہی تھیں ، وہ اب بھی اس خوفناک دن کو یاد کرتی ہیں۔

تازہ ترین