اسلام آباد......وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اپنے ڈھائی سالہ دور کو عدالتی تحقیقات کے لئے پیش کردیا ہے، حکومت سندھ کو اگر ایف آئی اے کی کسی تحقیقات پر اعتراض ہے تو وہ بھی عدالت سے رجوع کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی کارروائیوں کو سیاسی بیان بازیوں کی نذر نہ کیا جائے،ہر کیس کو ہم نے انصاف کے ترازو میں تولا ہے،جو لوگ حکومت پر تنقید کرتے ہیں، کاش وہ اپنے پانچ سالہ دور کو بھی دیکھتے۔
سندھ میں ایف آئی اے کی کارروائیوں کے خلاف کوئی تحفظات ہیں تو عدالت کا دروازہ کھلا ہے،کبھی ایف آئی اے کو نہیں کہا کہ اسے پکڑ لو یا اسے چھوڑ دو، ہمیشہ یہ کہا ہے کہ ایمان داری سے اپنا کام کریں ۔حکومت نہ نیب سے ناراض ہے نہ ہی خوف زدہ۔
بڑی کاروباری شخصیات نے وزیراعظم کو کہا کہ نیب انھیں خوف زدہ کر رہی ہے،وزیراعظم کے بیان کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے، نیب کے مینڈیٹ کو کم کرنا مقصد نہیں ہے،حکومت نیب کے پر کاٹنے کی کوئی تیاری نہیں کر رہی۔
کچھ لوگوں نے پٹھان کوٹ واقعے کی ایف آئی آر کے اندراج پر پیالی میں طوفان اٹھایا،پاکستان میں کٹنے والی ایف آئی آر صرف ایف آئی آر ہے، تفتیش نہیں، تفتیش اس کے بعد ہی شروع ہو سکے گی،پٹھان کوٹ واقعے پر ہم سے کچھ نمبر شیئر کیے گئے تھے، انھی کو ایف آئی آر کا حصہ بنایا گیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ ہماری خصوصی تحقیقاتی ٹیم بھارت جائے گی، بھارت کو پہلے ہی لکھا جا چکا ہے جس پر انھوں نے رضامندی ظاہر کی بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کے آنے سے پانچ دن پہلے آگاہ کیا جائے۔