لاہور(خصوصی رپورٹر)پاکستان عوامی تحریک سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو یا سانحہ اے پی ایس،مظلوموں کو انصاف دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے ، چیف جسٹس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بھی نوٹس لیا اور سانحہ اے پی ایس کا بھی ۔امید رکھتے ہیں وہ اپنی نگرانی میں مظلوموں کو مکمل انصاف دلوائیں گے،شریف برادران کی طلبی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے لیے وکلاء سے مشاورت جاری ہے ۔گزشتہ روز خصوصی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ یہ نظام اور چور بازاری بند ہونی چاہیے، میرٹ اور انصاف کے ذریعے خوشامدی اور سازشی کلچر کو جڑ سے کاٹ دیا جائے۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ یہ بات تکلیف دہ ہے کہ چار سال کے بعد بھی آرمی پبلک سکول کے شہید بچوں کے والدین وعدوں پر عملدرآمد اور انصاف کے منتظر ہیں ، ان کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے، ہر مظلوم کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے،انصاف کے بغیر کوئی ملک اور معاشرہ اپنی بنیادوں پر قائم نہیں رہ سکتا، اس ملک کا اور غریب عوام کا سب سے بڑا مسئلہ ناانصافی ہے، سب سے بڑی تبدیلی اور انقلاب یہی ہے کہ مظلوم کو گھر کی دہلیز پر انصاف ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے معصوم کارکنوں کی لاشیں اٹھائی ہیں، ہم بے انصافی کے دکھ کو سمجھ سکتے ہیں، انصاف کا نہ ہونا ظلم توہے ہی لیکن انصاف کی فراہمی میں تاخیر کے ذمہ دار بھی اس ناانصافی سے بری الذمہ قرار نہیں پا سکتے، انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ریاستی ادارے پولیس نے بے گناہوں کی جانیں لیں،ایسے تمام سرکاری عناصر کو کڑی سزائیں ملنی چاہئیں ۔فیئر ٹرائل کیلئے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث تمام افسران کو ان کے سرکاری عہدوں سے الگ کیا جائے ،وزیراعظم نے اس حوالے سے بیان دیا ہے امید ہے اس پر بلاتاخیر عمل بھی ہو گا۔