اسلام آباد(نیوز ایجنسیز) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ آئی ایم ایف جائزہ مشن سے مذاکرات میں ایف بی آر اور وزارت خزانہ حکام نے ٹیکس محصولات کے نظام سے متعلق بریفنگ بھی دی جبکہ آئی ایم ایف وفد نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تعریف بھی کی ۔ تفصیلات کےمطابق پیر کو آئی ایم ایف جائزہ مشن سے ایف بی آر اور وزارت خزانہ حکام کے مذاکرات ہوئے،مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کو فنانس ایکٹ 2018 ء میں متعارف اصلاحات اور ٹیکس نیٹ بڑھانے ، ٹیکس محصولات کے نظام سے متعلق بریفنگ دی گئی، آئی ایم ایف وفد کو سالانہ ٹیکس محصولات کے مقررہ اہداف پربھی بریفنگ دی گئی، مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف وفد نے نان فائلرکو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے مزید اقدامات کا مطالبہ کردیا۔ دریں اثنا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دورہ کیا اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا، وفد نے بینظیر انکم پروگرام کی تعریف کی آئی ایم ایف کےوفدکی قیادت ایڈوائزر اینڈٹیم لیڈر مسٹر ہارلر ڈفنگر کر رہے تھے، وفد کے سربراہ مسٹر ہارلرڈ فنگر نے کہا کہ ہم سماجی تحفظ کے حق میں ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ غریب خواتین کےمعیار زندگی کوبہتر بنانےکیلئے بی آئی ایس پی مزید اقدامات اٹھائے گا،وفدکو بی آئی ایس پی کی جانب سے قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سےجاری سرگرمیوں اور پروگراموں س متعلق بریف کیا گیا،غربت کے خاتمہ اور خواتین کو سماجی و اقتصادی طور پر بااختیار بنانے کیلئے پبلک اور پرائیویٹ پارٹنر شپ کے حوالہ سے بھی آگاہ کیا گیا۔