• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بہت ساری چیزیں ایک دوسرے کے ساتھ مشروط ہوتی ہیں۔ ایک بچہ جب چھوٹا ہوتا ہے تو اس کی شخصیت کا پروان چڑھنا جہاں اس کے اپنے سمجھنے اور سیکھنے کی صلاحیت و جستجو پر منحصر ہوتا ہے، وہاں وہ ماحول بھی انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے، جس میں وہ پلتا بڑھتا ہے۔ ایسے میں والدین کے لیے یہ بات انتہائی اہم ہوجاتی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے بچوں کی پرورش پر خصوصی توجہ دیں، بلکہ انھیں مجموعی طور پر ایسا ماحول فراہم کریں، جو ان میں مثبت سوچ اور شخصی ترقی کے مواقع فراہم کرسکے۔ اس کے علاوہ، ایک اور ضروری بات جوذہن نشین رکھنی چاہیے، وہ یہ ہے کہ فطری طور پر کچھ لوگ زیادہ ذہین اور کچھ کم ذہین ہوتے ہیں۔کیا آپ غیر معمولی ذہانت کے حامل ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے، جس پر ہر نوجوان انتہائی متجسس ہوجاتا ہے۔

ذہین افراد کی کچھ نشانیاں ہوتی ہیں، جن کی بنیاد پر انھیں دیگر سے الگ کیا جاسکتا ہے۔ کئی سال کی سائنسی تحقیق کے بعد ماہرین نے ذہین افراد میں ان خصوصیات کی نشاندہی کی ہے۔

غیرمتزلزل ارادہ

صف اوّل پر انسانی ذہن کا ارتکاز ہے، اگر کوئی شخص سالہا سال یا لمبے عرصے تک اپنی توجہ ایک ہی کام پر مبذول رکھ کراس کو پایۂ تکمیل تک پہنچا کر دم لے تو بلاشبہ وہ غیر معمولی ذہنی صلاحیتیوں کا حامل ہے، ایسے افراد ثانوی باتوں کو اہمیت دینے کے بجائے اپنی توجہ جزیات پر مرکوز رکھتے ہوئے کم سے کم وقت میں اپنا مقصد یا منزل حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جاگنے اور سونے کے معمولات

یہ ایک حقیقت ہے کہ جو بچے زیادہ ذہین ہوتے ہیں، وہ دوسرے بچوں کی نسبت نہ صرف کم سوتے ہیں، بلکہ ان کے سونے جاگنے کے اوقات بھی ان سے مختلف ہوتے ہیں۔ ذہین افراد، بچپن سے ہی رات کو دیر سے سونے اور صبح دیرسے اُٹھنے کے عادی ہوتے ہیں،اسی وجہ سے اکثر اوقات وہ اسکول، یونیورسٹی یا آفس آخری وقت میں بھاگم بھاگ پہنچتے ہیں۔

لچک دار رویہ اور اصول پسندی

اس کا تعلق انسانی رویے سے ہے۔ ذہین افراد خود کو بہت جلد نئے ماحول میں ڈھال لینے اور نئے لوگوں کے ساتھ گھل مل جانے کے عادی ہوتے ہیں، تاہم وہ اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرتے۔ در حقیقت وہ معاون فطرت اور نرم دل رکھتے ہیں۔ ہزاروں افراد پر نفسیاتی تحقیق کا نچوڑ بتاتا ہے کہ وہ افراد جو اپنی غلطی کھلے دل سے تسلیم کرکے نہ صرف اپنی اصلاح کرتے ہیں بلکہ اس تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے اپنے ماحول، دوستوں اور عزیز و اقارب میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے سر گرم رہتے ہیں، وہ بلاشبہ غیر معمولی ذہین ہوتے ہیں۔

علمی حیثیت پہ ناز نہ کرنا

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق، ذہین وہ ہے جو یہ جانتا ہے کہ اسے کس چیز کے بارے میں علم ہے اور کس سے وہ ناواقف ہے۔ ذہین لوگ اپنی لاعلمی کا کُھل کر اظہار کرتے ہیں اور ان میں نہ تو احساس کمتری جنم لیتا ہے، نہ ہی لا علمی یا ناکامی کا خوف ان کے راستے کی رکاوٹ بنتا ہے، لہٰذا وہ عملی زندگی میں بہت کامیاب ثابت ہوتے ہیں۔

حصول علم کی جستجو

کچھ حاصل کرنے کی جستجو، ذہانت کی ایک واضح علامت ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق، بچپن کی ذہانت اور تجربات کے ساتھ زندگی بتدریج بڑھتی جاتی ہے، مگراس بڑھوتری کی رفتار ان افراد میں تیز ترین دیکھی گئی ہے، جو لوگوں، چیزوں اور رویوں سے متعلق زیادہ تجسس کا مظاہرہ کرتےہیں۔

نئی چیزوں کو قبول کرنا

یہ لوگ کھلے ذہن کے مالک ہوتے ہیں۔ یہ اپنے نظریات اور سوچ کو ایک حد تک پہنچا کر بند نہیں کردیتے، بلکہ ان میں مزید بہتری اور انھیں وسعت دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ سیکھنے کا سفر جاری رکھتے ہیں۔

خود سے پیار

ہرچند کہ دیگر لوگوں کی طرح ان کی بھی سماجی زندگی اور دوستوں کا وسیع حلقہ ہوتا ہے، مگر اکثر اوقات وہ تقریبات میں شرکت سے صرف اس لیے گریز کرتے ہیں کہ ان کا موڈ نہیں ہوتا، دوسرے لفظوں میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ غیر معمولی ذہانت کے حامل افراد حد درجے کے موڈی ہوتے ہیں۔

خود پر یقین

ایسے افراد کا سیلف کنٹرول مثالی ہوتا ہے، چاہے کام کے شدید دباؤ کے باعث تھکن ہو یا کسی کی جانب سے ان کے کام میں مداخلت و مزاحمت کی گئی ہو، وہ ہر طرح کی صورتحال میں خود پر پوری طرح قابو رکھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہر حال میں انھیں خود پر یقین ہوتا ہے۔

حِس مزاح

یہ ایک اہم بات ہے۔ زندگی اور تفریح ایک دوسرے کے ساتھ مشروط ہیں۔ سائنسدان اس امر پر متفق ہیں کہ اگر زندگی سے مزاح یا تفریح نکال دی جائے تو پھر انسان اور روبوٹ میں کوئی فرق نہیں رہے گا، غیر معمولی ذہین افراد جہاں اور بہت سی باتوں میں دوسروں سے مختلف ہوتے ہیں، وہیں ان کی تیز اور برجستہ حس مزاح بھی انھیں عام افراد سے ممتاز کرتی ہے۔

ایموشنل انٹیلی جنس

ایسے افراد ہر وقت اپنے پیاروں اور دوست و احباب کے علاوہ عام افراد کے جذبات و احساسات کا بھرپور خیال رکھتے ہوئےکوشش کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ دوسروں کے لیے کارآمد ثابت ہو سکیں اور کسی کی معمولی سی بھی دل آزاری کا سبب نہ بنیں۔ انسانی جذبات کو صحیح کسوٹی پر پرکھنے کی صلاحیت رکھنے والے ایسے افراد 'ایموشنلی انٹیلی جنٹ ' کہلاتے ہیں۔

دوسرا رُخ

غیر معمولی ذہین افراد کی ایک اور بڑی خوبی ان کا گہرا اور سب سے مختلف وجدان ہے کہ وہ ان چیزوں کو دیکھنے اور ایسے قدرتی مظاہر کو کھوجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو عام افراد کی نظروں سے یکسر پوشیدہ ہوں، وہ عموماً نئے اور اچھوتے تصورات میں دماغ کھپانا پسند کرتے ہیں۔

تازہ ترین