سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس نے تمام نجی اسپتالوں سےریٹ لسٹیں طلب کر لیں۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مختلف کیسس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ضیاءالدین اسپتال میں پچھلے15دنوں میں کتنے مریضوں کامفت علاج ہوا،غریبوں کےلیے کتنے بسترمختص ہیں،کتنےمیں ملتےہیں،آکسیجن،وینٹی لیٹر ودیگرسہولتوں کے نرخ کیاہیں؟
عدالت نےتمام نجی اسپتالوں سےریٹ لسٹیں طلب کرتے ہوئےکل تفصیلات جمع کرانےکاحکم دے دیا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے یہ بھی استفسارکیا کہ شرجیل میمن کواسپتال کےجس کمرےمیں رکھاگیااس کاکرایہ کتناہے؟ اسپتال کاکمرہ کسی ہوٹل کےکمرے سےزیادہ عالی شان لگ رہاتھا۔
اسپتال انتظامیہ نے کہا کہ شرجیل میمن کےکمرے کاکرایہ یومیہ 35 ہزارروپےہے۔
چیف جسٹس نےڈاکٹرعاصم کے ملک سے باہرجانے پرریمارکس دیے کہ ڈاکٹرعاصم کوملک سےباہرجانےکی اجازت کس نےدی، انہوں نےکہاتھانام ای سی ایل میں نہ ڈالیں،بیرون ملک نہیں جاؤں گا۔