آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے معاملے کا چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیا ہے۔
کیس میں اٹارنی جنرل سپریم کورٹ آف پاکستان میں پیش ہوئے، جبکہ سیکریٹری داخلہ کے تاخیر سے آنے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا۔
چیف جسٹس نے سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آمد کی اطلاع ہمیں دی گئی، کورٹ لگی تو آپ غائب ہو گئے، کیا ججز آپ کا انتظار کرنے کے پابند ہیں؟ بتائیں آئی جی اسلام آباد کو کیوں تبدیل کیا گیا؟
سیکریٹری داخلہ نے انکشاف کیا کہ آئی جی کو ہٹانے سے پہلے کسی نے مجھے نہیں بتایا، تبادلہ براہ راست سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ نے کیا۔
اس بات پر چیف جسٹس نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہی نہیں اور آپ کے آئی جی کو ہٹا دیا گیا، یعنی آپ کو پوچھا ہی نہیں گیا، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کدھر ہیں؟
اٹارنی جنرل نے جواب دیاکہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ تبادلوں کی میٹنگ کی سربراہی کر رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو کہیں کہ ساڑھے تین بجے عدالت میں پیش ہوں، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ سے کہیں کہ تبادلے کی فائل بھی ساتھ لائیں۔