عالمی شہرت یاقتہ سابق پاکستانی اسکواش کھلاڑی اور بلوچستان انٹرنیشنل اسکواش کے مینٹور زرک جہاں نے کہا ہے کہ پاکستانی اسکواش کا معیارمسلسل نیچے جارہا ہے، اسے بہتر بنانے کیلئے حکومت کو اپنا کردار کرنا ہوگا اور پاکستان اسکواش پر قبضہ مافیا کا خاتمہ کرنا ہوگا۔اس بات کا اظہار انہوں نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
زرک خان کا کہنا ہے کہ مجھے اپنے ملک سے محبت ہے اور میں یہاں کام کرنا چاہتا ہوں، اسکواش کے بہترین کھلاڑیوں کو یہاں سے آگے لانا چاہتا ہوں لیکن میرے راستے بند کردیئے گئے جس کے باعث میں امریکا چلا گیا اور وہاں اکیڈمی چلا رہا ہوں، میرے پاس سو سے زائد کھلاڑی ہیں جنہیں ٹریننگ دے رہا ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں اسکواش ایونٹ کرانا پرنس عمر زئی کا بڑا کارنامہ ہے ان کی وجہ سے بلوچستان میں اسکواش واپس لوٹ آئے گی ۔
انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ یہ ایونٹ مستقبل میں بھی جاری رہے گا اور ہر سال اس کا باقاعدگی سے انعقادہوگا۔
مجھے اس ایونٹ کا مینٹور بنایا گیا ہے میں اپنا کام پورا کروں گا اور ان کا بھرپور ساتھ دوں گا۔ ہمیں امید ہے کہ ہم بلوچستان سے بہترین کھلاڑی نکال کر انٹرنیشنل ایونٹس بھی ان کو نمائندگی کا حق دیں گے۔
زرک خان کے بیٹے شاہ جہان خان بھی بلوچستان انٹرنیشنل اسکواش میں شرکت کررہے ہیں۔