کراچی( اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت حیدرآباد بے نظیرآباد اور ٹھٹھہ میں بھی نئی جیلوں کی تعمیر کا کام جاری ہے ۔صوبے کی جیلوں میں نئی بیرکس کی تعمیرسے پانچ ہزار قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش بڑھ جائیگی ،حکومت سندھ صوبے کے مختلف اضلاع میں جیلوں کی نئی بیرکس بنارہی ہے جس میںملیر جیل میں ایک ہزار قیدیوں کے لئے نئی بیرک کا منصوبہ بھی شامل ہے ۔ سینٹرل جیل کراچی میں پچاس سے زائد ایڈز کے مریض ہیں یہ بات صوبائی وزیر جیل خانہ جات سید ناصر حسین شاہ نے جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران محکمہ جیل سے متعلق ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔ قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے تجویز پیش کی کہ حاملہ خواتین کو جیل میں قید نہیں رکھنا چاہیے۔اگر حکومت قیدی خواتین سے متعلق کوئی قانون سازی کرے گی تو ہم اس کی حمایت کرینگے ۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ 28کیسزمجھ پرہیں میرا انوسٹی گیشن سماعت پرآتا ہی نہیں ہے ،مقدمات کے تاخیر سے فیصلوں کا ذمہ دار پراسکیوشن کا شعبہ ہے اور حکومت سندھ اس کی کارکردگی کا نوٹس نہیں لیتی۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وفاقی حکومت جیلوںمیں اصلاحات اور قوانین میں ترامیم پرکام کررہی ہے ۔ وزیر جیل نے اس امر کا اعتراف کیا کہ سندھ میں جرائم،قیدیوں اور جیلوں کی ابتر صورتحال ہے ۔انہوں نے بتایا کہ انتہائی خطرناک قیدیوں کے لیے ہائی سیکورٹی جیل کی تعمیر التوا کا شکارہے ایک ہزار انتہائی خطرناک قیدیوں کو رکھنے کے لیے ہائی سیکورٹی جیل کے لیے زمین نہیں ملی۔