• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاناما لیکس، 444میں سے 150پاکستانیوں کا سراغ مل سکا، اسد عمر

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، صباح نیوز) وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں بتایا ہے کہ پاناما لیکس میں 444 پاکستانیوں کے نام کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 15 کیسز میں 10ارب 90 کروڑ روپے کی نشاندہی ہوئی۔ 6 ارب 20 کروڑ روپے وصول ہو چکے ہیں۔ ایف بی آر نے پانامہ لیکس کے ضمن میں سپریم کورٹ میں کوئی پٹیشن دائر نہیں کی ہے۔ پانامہ لیکس میں آنے والے ناموں میں 12 وفات پا چکے ہیں۔ 15 کیسز میں آڈٹ کی کارروائیاں مکمل کی گئی ہیں۔ وزیر خزانہ نے جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوال کے جواب میں پانامہ لیکس پر تمام تر تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئی ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ایف بی آر کے ریکارڈ پانامہ لیکس میں 444پاکستانیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔یہ بات درست نہیں ہے کہ پانامہ لیکس میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیلڈ افسران نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی متعلقہ دفعہ کے تحت 294 کیسوں میں نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔ تاہم بقایا 150 کیسوں میں نوٹس جاری نہیں کئے جا سکے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ نامکمل کوائف کی بنا پر ان کیسوں کا سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق 294کیسوں میں شروع کردہ کارروائی کی تفصیلات حسب ذیل ہیں۔ 4 افراد کے غیرمقیم ہونے کی بنیاد پر کارروائی روک دی گئی ہے۔ 12 افراد جو وفات پا چکے ہیں، 258 اور 36 بقایا کیسز ہیں۔ کیس جن میں آڈٹ کی کارروائیاں مکمل کر لی گئی ہیں، وہ 15ہیں۔ اس وقت تک 15کیسوں میں 10.9 بلین روپے کی ڈیمانڈ بنائی گئی ہے جس میں 6.2بلین روپے وصول کر لئے گئے ہیں۔ پانامہ لیکس کے بقایا کیسوں میں کارروائیاں جاری ہیں۔قومی اسمبلی کو وزارت خزانہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور وزیراعظم پاکستان کے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لئے قائم فنڈ میں اب تک 80 کروڑ 40 لاکھ روپے جمع ہو چکے ہیں جن کی تفصیلات موصول ہونے پر ایوان کو آگاہ کردیا جائے گا۔
تازہ ترین