کوئٹہ(پ ر)متحدہ لوکل بس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ اختر جان کاکڑ‘ جنرل سیکرٹری شیر احمد بلوچ‘ ملک ضمیر شاہوانی‘ اسحاق بازئی‘ شاہ محمد اچکزئی‘ محمد حنیف‘ بلند خان شاہوانی‘ رفیع اللہ کاکڑ‘ انور بنگلزئی‘ صدیق کبدانی‘ اقبال جتک‘ حاجی شفیع محمد لہڑی نے اجلاس میں شرکت کی اختر جان کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا بیان افسوسناک ہے ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ساتھ ایسوسی ایشن کی کمزوری نہ سمجھا جائے یہ بات قابل مذمت ہے کہ ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت صوبے کی پبلک ٹرانسپورٹ بہت بہتر ہے اگر دیگر شہروں کی ٹرانسپورٹ کا موازنہ کیا جائے تو بلوچستان کی پبلک ٹرانسپورٹ کا اندازہ خود بخود حل ہوجائیگا اتھارٹی کو اپنے بیان پر نظر ثانی کرنی چاہئے اس وقت پانچ چھ سو لوکل بسیں شہر کے مضافات سے پسنجر کی خدمت عرصہ 6 دہائی سے کررہی ہیں اور صوبائی حکومت اور لوکل گورنمنٹ کو آج تک کوئی ٹرمینل تک نہیں دیا گیا نہ طلباء‘ طالبات اور دیگر ملازمین کا کوئی خیال ہے اور نہ کوئی پرسان حال ہے جس کی مثال نہیں ملتی صوبائی حکومت لوکل گورنمنٹ اور متعلقہ حکام لوکل بس کیلئے جلد اڈہ کا بندوبست کریں۔