• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’فیکٹریاں کٹاس راج مندر کے تالاب سے پانی نہیں لیں گی‘

سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ سیمنٹ فیکٹریاں اب کٹاس راج مندر کے تالاب سے پانی نہیں لیں گی، عدالت نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چکوال اور سپریم کورٹ کی ٹیم کو فیکٹریوں کے معائنے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے چکوال میں کٹاس راج مندر کا تالاب خشک ہونے کے معاملے کی سماعت کی۔

دوران سماعت مقامی آبادی کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ سیمنٹ فیکٹریاں زیر زمین پانی استعمال کر رہی ہیں، 18 ٹیوب ویلوں کی نشاندہی کی تھی، فیکٹریوں نے بڑے بڑے تالاب بھرے ہوئے ہیں۔

ڈی سی چکوال نے کہا سیمنٹ فیکٹریوں کے ٹیوب ویل ختم کردیتے ہیں، چیف جسٹس نے ڈی سی چکوال عبدالستار عیسانی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پڑھ کرکیوں بتا رہے ہیں، تم نے اپنی ڈیوٹی نہیں کی، آپ سپریم کورٹ میں بغیرتیاری پیش کیسے ہوئے، کیا سیمنٹ فیکٹری والوں سے واقفیت نکل آئی ہے؟

چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹری کے وکیل سے مکالمے میں کہا آپ بلاواسطہ طریقہ سے وہی کام کر رہے ہیں، سیمنٹ فیکٹریوں کے وکیل سلمان بٹ نے کہا پانی مون سون کی بارشوں سے بھرا ہے، چیف جسٹس نے کہا زیر زمین پانی اور بارش کے پانی کا فرق لیبارٹری ٹیسٹ سے پتہ چل جائے گا۔

عدالت نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چکوال اورعدالتی ٹیم کو فیکٹریوں کا معائنے کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

تازہ ترین