برمنگھم (جنگ نیوز) خواتین معاشرہ کا نہایت ہی محترم طبقہ ہیں اور ان کا تحفظ واقعی بہت ضروری ہے، مگر عجیب بات یہ ہے کہ ماں، بیٹی، پھوپھی، خالہ، نانی، دادی اور بہن کے نام سے خاتون کا احترام کیاجاتا ہے مگر بیوی کے رشتہ کو متنازع بتایا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علما برطانیہ کے مرکزی رہنمائوں مولانا ڈاکٹر اخترالزمان غوری، مولانا قاری تصور الحق مدنی، مولانا محمد عرفان غوری، علامہ حافظ اعجاز، احمد خان، مولانا قاری حق نواز حقانی، مولانا قاری ضیاء المحسن طیب، مولانا نوید نذیر، مولانا آفتاب احمد، مولانا شاہد حسین، مولانا عمران ال حق اور صاحبزادہ حافظ عدیل تصور ایڈووکیٹ نے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانا تمام قوم کی ذمہ داری ہے مگر اس کارخیر میں اسلام کے احکامات کو قطعاً متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ اسلامی احکام ہی میاں اور بیوی کے درمیان مضبوط رشتہ کی ضمانت اور علامت ہیں۔ جمعیت کے رہنمائوں نے قائد جمیعت مولانا فضل الرحمن کے تحفظ کو درست قرار دیتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں ترامیم کو مغربی آقائوں کی پیروی قرار دیا۔ رہنمائوں نے کہا کہ این جی او کی اکثریت پاکستان میں اسلام دشمنوں کی طے شدہ ترجیحات کے مطابق کام کررہی ہیں۔ جمعیت کے رہنمائوں نے کہا کہ وہ دنیا کے ہر حصہ میں اسلام کے خلاف ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔ جہاں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کے بہت سارے اقدامات کے معترف ہیں۔ وہیں انہیں پنجاب اسمبلی میں لائی گئی خواتین کے سلسلہ میں ترامیم پر شدید تحفظات ہیں جس کا حل یہ ہے کہ وہ فوری طور پر علما سے رہنمائی حاصل کریں اور مذکورہ مسئلہ میں مختلف فکر کا اختلاف رکاوٹ نہیں ہوگا۔