لاہور(نمائندہ خصو صی )جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے لاہور میں گلگت بلتستان پروگریسو یوتھ کے زیراہتمام ”گلگت بلتستان کے سیاسی و آئینی مستقبل “کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پاکستان گلگت بلتستان کے عوام کی 71 سالہ محرومیوں کا ازالہ کرے ، وہاں پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ میڈیکل اور انجینئرنگ یونیورسٹی کا بھی قیام عمل میں لایا جائے ۔ گلگت بلتستان صوبہ کے وزیراعلیٰ کو بااختیار بنایا جائے اور مکمل صوبائی سیٹ اپ طرز کی ریاست کا روپ دیا جائے ۔ حکومت بلتستان سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات کے لیے پنجاب کے تعلیمی اداروں میں کوٹہ بڑھایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ حکومت اس طرف سنجیدگی سے توجہ کرے تو یہ صوبہ سیاحت کے فروغ سے ملک کو کثیر زرمبادلہ فراہم کرسکتاہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاک بھارت تعلقات کی بہتری سے کسی کو اختلاف نہیں ، واہگہ بارڈر ، مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر کے ذریعے بس اور تجارت کا راستہ پہلے ہی کھلا ہے کرتار پور راہداری کھولنا ایک اقدام ہی ہے۔ ، اصل مسئلہ کشمیر کا تنازعہ اور ایک کروڑ پچاس لاکھ انسانوں کی آزادی اور حق خود ارادیت کے حصول کا ہے جب تک اصل مسئلہ حل نہیں ہوگا ، امن قائم نہیں ہوگا ۔