اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں نیلم جہلم ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر اب تک ہونیوالی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم ہائوس میں ہونے والے اس اجلاس کو منصوبے کے مختلف پہلوئوں پر بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے سیکرٹری پانی وبجلی کوہدایت دی کہ پراجیکٹ کی جائزہ رپورٹ پندرہ دن بعد وزیراعظم آفس کو پیش کی جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ سے متعلق تمام افسران سائٹ پر بیٹھیں تاکہ تعمیراتی کام کی موثر نگرانی ہو اور کام کی رفتار تیز ہو۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کا حصول براہ راست ملک کے صنعتی شعبہ کو بجلی کی بلا تعطل سپلائی سے منسلک ہے جس کیلئے انرجی پراجیکٹس کی بروقت تکمیل ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انرجی کے مختلف ذرائع میں شروع کئے گئے پاور پراجیکٹس حکومت کے اس عزم کا مظہر کہ ہم ملک میں بجلی کی قلت کے مسئلہ کو حل کرنا چاہتےہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم نے اقتدارسنبھالا تو نیلم جہلم ہائیڈل پراجیکٹ ایک بیمار منصوبہ تھا۔ منصوبہ کو20 ارب روپے کےواجبات کا سامنا تھا دوسرا یہ کہ پراجیکٹ کی تکمیل کے بعد بجلی کی ترسیل کیلئے ٹرانسمیشن لائن بچھانے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا گیا تھا۔ ہم ملک کو اندھیروں سے نکالنے کیلئے اپنے دور حکومت میں نیلم جہلم پراجیکٹ سمیت انرجی کے دوسرے منصوبوں کو مکمل کرینگے۔
٭…اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیراعظم نواز شریف نے نیشنل ویمن ایمپاورمنٹ پالیسی (خواتین کو با اختیار بنانے) 2016ء بنانے کے لئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے اس پالیسی کا اعلان خواتین کے عالمی دن کے موقع پر 8 مارچ کو کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کمیٹی کو ہدایت دی ہے کہ قومی پالیسی کے بارے میں سفارشات 5مارچ تک وزیراعظم کو پیش کی جائیں کمیٹی کا کنوینر وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد کو مقرر کیا گیا ہے وزیراعظم آفس نے مختلف اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اس قومی پالیسی کا ورکنگ پیپر تیار کیاہے عالمی تجارتی تنظیم ڈبلیو ٹی او سے بھی مشاورت کی گئی ہے تا کہ نیشنل ویمن ایمپاورمنٹ پالیسی کو قومی اور عالمی یقین دہانیوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔