اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اس حوالے سے عبوری مسودہ قانون پر غور کیلئے اٹارنی جنرل انور منصور خان کی سربراہی میں اعتزاز احسن ایڈووکیٹ، سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ، افراسیاب خان ایڈووکیٹ، وزیر قانون گلگت و بلتستان اور وفاقی سیکرٹری امورِ کشمیر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا حکم جاری کیا ہے جبکہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہیں کہ جو اختیارات باقی صوبوں کو حاصل ہیں وہی گلگت و بلتستان کو بھی حاصل ہونگے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گلگت بلتستان صوبہ نہیں بنے گا، تاہم اختیارات صوبے کے ہونگے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم 7 رکنی لار جر بینچ نے جمعہ کے روز اس حوالے سے دائر کی گئی 32 درخواستوں کی سماعت کی تو اٹارنی جنرل انور منصور خان نے گلگت بلتستان سے متعلق عبوری مجوزہ مسودہ قانون عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کومکمل کرنے کیلئے وقت چاہیے،قانون سازی اور انتظامیہ کے تمام اختیارات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو الگ صوبہ نہیں بنا سکتےلیکن تمام صوبائی اختیا را ت دیں گے،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ گلگت بلتستان سے متعلق یہ بہت قابل تحسین بات ہے، گلگت بلتستان والوں کا کہنا ہے کہ انہیں اختیارات نہیں دیئے جارہے ہیں۔